نئی دہلی :لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے ہجومی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کے درمیان بی جے پی حکومتوں پر بڑا حملہ کیا ہے۔ مہاراشٹر میں دھولے ایکسپریس ٹرین میں گائے کے گوشت کے شبہ میں ایک بزرگ کی پٹائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ ہریانہ میں موب لنچنگ کے واقعہ کو لے کر سیاسی درجہ حرارت بھی زیادہ ہے۔ اب مہاراشٹر سے متاثرہ کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ اس بوڑھے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے انہوں نے بی جے پی حکومت کو سخت نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے بی جے پی پر نفرت پھیلانے اور کھلے عام تشدد کا الزام بھی لگایا ہے۔
دراصل، کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ایم پی راہل گاندھی نے کہا کہ جو لوگ نفرت کو سیاسی ہتھیار بنا کر اقتدار کی سیڑھی پر چڑھے ہیں، وہ پورے ملک میں مسلسل خوف کا راج قائم کر رہے ہیں۔ بھیڑ کی شکل میں چھپے نفرت انگیز عناصر قانون کی حکمرانی کو چیلنج کرتے ہوئے کھلے عام تشدد پھیلا رہے ہیں۔ ان شرپسندوں کو بی جے پی حکومت سے کھلا ہاتھ مل گیا ہے، اسی لیے انہوں نے ایسا کرنے کا حوصلہ پیدا کیا ہے۔
راہل گاندھی نے لکھا کہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر مسلسل حملے جاری ہیں اور حکومتی مشینری خاموش تماشائی بن کر دیکھ رہی ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا کہ ایسے شرپسند عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کرکے قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھا جانا چاہئے۔ ہندوستان کے فرقہ وارانہ اتحاد اور ہندوستانی عوام کے حقوق پر کوئی بھی حملہ آئین پر حملہ ہے جسے ہم ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔
راہل گاندھی نے کہا ہے کہ بی جے پی چاہے کتنی ہی کوشش کرے، ہم نفرت کے خلاف ہندوستان کو متحد کرنے کی اس تاریخی جنگ کو کسی بھی قیمت پر جیتیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ ریلوے پولیس نے کہا کہ ممبئی سے متصل تھانے ضلع کے کلیان اور اگت پوری اسٹیشنوں کے درمیان کئی لوگوں نے گائے کا گوشت رکھنے کے شبہ میں ایک بزرگ شخص (حاجی اشرف منیار) کو مارا پیٹا اور بدسلوکی کی۔بزرگ حاجی اشرف منیار مالیگاؤں کے لیے ٹرین میں سوار ہوئے، ان کے ساتھ کچھ سامان بھی تھا، لیکن کچھ مسافروں کو شک ہوا کہ ان کے سامان میں گائے کا گوشت ہے۔ اس وجہ سے لوگوں نے اسے مارا پیٹا۔ تاہم پولیس نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔