ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے بڑا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے شیخ حسینہ کے دور میں ارکان پارلیمنٹ کو جاری کیے گئے تمام سفارتی پاسپورٹ منسوخ کر دیے ہیں۔ اس فیصلے کے ساتھ ہی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کا پاسپورٹ بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔ بنگلہ دیش کے محکمہ داخلہ نے یہ اطلاع دی ہے۔ محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ اور عوامی لیگ کی حکومت کے سابق ارکان پارلیمنٹ کے سفارتی پاسپورٹ منسوخ کر دیے ہیں۔
بدھ کی شام اس فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے کہا کہ سابقہ حکومت کے دوران ارکان پارلیمنٹ کو جاری کیے گئے تمام سفارتی پاسپورٹ منسوخ کر دیے جائیں گے۔ اس اقدام کے باعث شیخ حسینہ کا سفارتی پاسپورٹ بھی منسوخ کر دیا گیا۔ وزارت داخلہ نے زور دے کر کہا کہ یہ فیصلہ مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔
اگر ذرائع کی مانیں تو عبوری حکومت کی جانب سے پاسپورٹ منسوخ کرنے کی کچھ وجوہات بتائی گئی ہیں، جس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ شیخ حسینہ کے خلاف اب تک 44 سے زائد فوجداری مقدمات درج ہیں۔ کچھ اور کیسز ابھی بھی درج ہو سکتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں سفارتی پاسپورٹ منسوخ کرنے کے لیے ان پر پابندی عائد کرنا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ ان کے دور میں جاری کیے گئے دیگر اراکین پارلیمنٹ کے پاسپورٹ بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ بنگلہ دیش میں ریزرویشن مخالف پرتشدد تحریک کے بعد شیخ حسینہ کو ڈھاکہ سے بھاگنا پڑا تھا۔ اس کے بعد مظاہرین نے وزیر اعظم کی رہائش گاہ میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ یہاں تک کہ بعض اخبارات میں مال لوٹنے کی خبریں بھی شائع ہوئیں۔ شیخ حسینہ نے غازی آباد کے ہندن ہوائی اڈے پر اتر کر ہندوستان میں پناہ لی۔ وہ دہلی میں مقیم ہیں۔ ان کے سفارتی پاسپورٹ کی منسوخی کے بعد ابھی تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔