اسلام آباد:کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے پولیس کے قافلے پر بڑا حملہ کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رحیم یار خان میں کچے کے علاقے ماچھکہ کیمپ ٹو پر ڈاکوؤں نے نفری تبدیل کرنے والی پولیس موبائلوں کو راکٹ لانچروں سے نشانہ بنایا، حملے میں 12 اہلکار موقع پر جاں بحق جبکہ آٹھ زخمی ہوگئے۔
ڈاکوؤں نے چھٹی سے واپس آنے والی پولیس پارٹی کی گاڑی خراب ہونے پر گھیراؤ کرکے حملہ کردیا، حملے میں زخمیوں اور لاشوں کو شیخ زید ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے، حملے میں مزید اہلکاروں کی ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔
راکٹ لانچر کے حملے میں پولیس موبائلیں تباہ ہوگئیں، واقعے کے بعد ضلع بھر کی پولیس کی بھاری نفری کو جائے وقوعہ پر طلب کرلیا گیا ہے جبکہ نفری کی قیادت ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کر رہے ہیں۔
ادھر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ ذوالفقار حمید، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی وسیم سیال دیگر سینئر افسران کے ہمراہ رحیم یار خان پہنچ گئے۔
ترجمان پولیس کے مطابق آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور پنجاب پولیس کی دیگر اعلیٰ قیادت کے ہمراہ کچہ ماچھکہ میں جائے وقوعہ اور پولیس کیمپوں کا دورہ کریں گے۔
آئی جی پنجاب کچہ ماچھکہ سانحہ کے ہسپتال میں زیر علاج زخمی پولیس اہلکاروں کی عیادت کریں گے اور سینئر پولیس افسران سانحہ کچہ ماچھکہ کے شہدا کی نماز جنازہ میں شرکت بھی کریں گے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے رحیم یار خان میں پولیس قافلے پر کچے کے ڈاکوؤں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔ صدر مملکت نے کچے کے علاقے میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اِداروں پر حملے برداشت نہیں کیے جائیں گے۔
صدر مملکت کا واقعہ میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا اور اُن کی بلندی درجات، زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا بھی کی۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے رحیم یار خان میں پولیس کے قافلے پر ڈاکؤوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جوانوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا۔ وزیرِ اعظم نے شہداء کی بلندی درجات اور ان کے اہلِ خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا جبکہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلیے دعا بھی کی۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ زخمی پولیس اہلکاروں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ اس کے علاوہ شہباز شریف نے کچے کے علاقے میں حملہ آوروں کے خلاف فوری اور مؤثر کاروائی کی ہدایت کرتے ہوئے ذمہ داران کی نشاندہی کر کے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت بھی کی۔