لبنان:لبنان اسرائیل سرحد پر کشیدگی تھم نہیں سکی۔ ایک طرف حزب اللہ گروپ اور دوسری طرف اسرائیلی فوج کے درمیان ہر گذرتے لمحے کشیدگی آتی کا رہی ہے۔ یہ کشیدگی ایک ایسے وقت میں دیکھی جارہی ہے جب اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو امریکہ کے دور پر واشنگٹن میں ہیں۔
نئی بات یہ ہے کہ حزب اللہ نے آج بدھ کے روز اپنے “ہدہد” ڈرون کے ذریعے واپس آنے والی تصاویر نشرکیں، جن میں اسرائیل کے قلب سے جاسوسی کی کارروائیاں دکھائی گئی ہیں۔
حزب اللہ نے کہا کہ ویڈیو میں رامات ڈیوڈ ایئر بیس کو دکھایا گیا ہے، جس میں لڑاکا طیارے، جنگی ہیلی کاپٹر، ٹرانسپورٹ ، ریسکیو طیارے اور جاسوس طیارے شامل ہیں۔
انہوں نے تصدیق کی کہ ویڈیو کے مطابق اسے کل منگل کو فلمایا گیا تھا اور اس میں اندر سے اڈے کی تفصیلات دکھائی گئی ہیں، خاص طور پر ہوائی جہاز کے مراکز، ایندھن کے ٹینک، آئرن ڈوم پلیٹ فارم، رن وے، کمانڈ سینٹرز، لیڈروں کے نام، ان کی سوانح عمری، افسران کی رہائش گاہیں، گولہ بارود کے مراکز، نیویگیشن ریڈار، ایوی ایشن کالج اور ہر تفصیل بھی درست ہے۔
انہوں نے اس بات کی نشاندہی بھی کی کہ اڈے کا ایک رات کا سروے ہوا جس کی تصویر بھی لی گئی۔
اسرائیلی رامات ڈیوڈ ایئر بیس لبنان اسرائیل سرحد سے تقریباً 50 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
یہ پیش رفت روس میں اسرائیلی سفیر سیمونا ہالپرین کےاس بیان کے بعد سامنے آئی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ تل ابیب لبنان کے ساتھ فوجی تصادم کے لیے تیار ہے لیکن اس سے سفارتی تصفیے کا موقع ملنا چاہیے۔
ہالپرین نے بدھ کو صحافیوں کو بتایا کہ تل ابیب لبنان کے ساتھ بڑے پیمانے پر جنگ میں بالکل بھی دلچسپی نہیں رکھتا۔
ساتھ ہی سفیر نے جنگ کے منظر نامے کو مسترد نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل شمالی محاذ پر بڑے پیمانے پر جنگ کرنے پر مجبور ہوسکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اب بھی سفارتی کوششوں کو موقع فراہم کر رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ حزب اللہ نے اس ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے۔ گذشتہ جون میں حزب اللہ نے ایک ویڈیو کلپ نشر کیا تھا جسے “ہدہد” ڈرون کی پہلی قسط قرار دیا گیا تھا۔ 9 منٹ کی ویڈیو اس نےشمالی اسرائیلی علاقوں موجود اسرائیل کی حساس تنصیبات کی اہم معلومات اور نقشے دکھائے تھے۔
اسی مہینے کی 9 تاریخ کوحزب اللہ نے “ہدہد قسط 2” کے عنوان سے تقریباً 10 منٹ طویل ایک دوسرا ویڈیو کلپ بھی شائع کیا جس میں شامی گولان میں انٹیلی جنس اڈوں، کمانڈ ہیڈ کوارٹرز اور کیمپوں کے فضائی جاسوسی کے مناظر دکھائے گئے تھے۔
اسرائیل کے شمالی محاذ میں گذشتہ چند دنوں کے دوران شدید کشیدگی دیکھنے میں آئی تھی، جب حزب اللہ نے اسرائیل کی جانب سے “جماعت اسلامی ” کے 4 رہ نماؤں اور کارکنوں کو قتل کردیا تھا۔
یہ کارروائی حزب اللہ کی طرف سے اسرائیلی بستیوں پر حملوں کے جواب میں کی گئی تھی۔حزب اللہ نے اس بار تین نئی بستیوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا تھا۔