Monday, December 23, 2024
Homeدنیامریخ پر سلفر کی دریافت، ناسا کے ہاتھ لگا خزانہ

مریخ پر سلفر کی دریافت، ناسا کے ہاتھ لگا خزانہ

نیو یارک: مریخ پر زندگی کی تلاش جاری ہے لیکن اس دوران ناسا کے روور کو ایک خزانہ مل گیا ہے۔ یہ ایک ایسا جز ہے، جو زمین پر انسانی زندگی کے لیے بہت مفید ہے۔ اس کے ساتھ مریخ پر بستیاں قائم کرنے میں بھی بہت کام آسکتا ہے۔ ناسا کے روور نے یہ دریافت انجانے میں کی ہے۔ ناسا کا کیوریوسٹی مارس روور حادثاتی طور پر ایک چٹان سے ٹکرا گیا اور اس میں شگاف پیدا ہوگیا جس میں دیکھا گیا کہ خالص سلفر موجود ہے۔
کیوروسٹی روور کے سائنسدان اشون واساواڈا نے اسپیس ڈاٹ کام کو بتایا کہ مئی کے مہینے میں، روور گیڈس ویلس کی تلاش کے دوران ایک چھوٹی چٹان پر چڑھ گیا۔ اس دوران روور کے دباؤ کی وجہ سے چٹان میں شگاف پڑ گیا اور سائنسدانوں نے دیکھا کہ چٹان کے اندر نایاب پیلے رنگ کے کرسٹل موجود ہیں۔ یہ خالص گندھک سے بنے تھے، اس سے پہلے یہ خالص گندھک مریخ پر نہیں ملتی تھی۔ سائنسدانوں کا پہلے ہی خیال تھا کہ سلفر مریخ پر کہیں موجود ہو سکتا ہے لیکن سائنسدان اسے چٹانوں کے اندر پا کر حیران رہ گئے۔
اشون واساواڈا نے بتایا، ‘مریخ پر خالص گندھک سے بنے پتھروں کے کھیت کو تلاش کرنا صحرا میں نخلستان تلاش کرنے کے مترادف ہے۔’ مریخ پر ایسے پتھر نہیں ملنا چاہیے، اس لیے یہ سمجھنا ضروری ہو گیا ہے۔ ناسا کے سائنس دانوں کا خیال ہے کہ آس پاس کی چٹانوں کے اندر بھی سلفر موجود ہو سکتا ہے، اس لیے یہ سائٹ سائنسدانوں کے لیے بہت دلچسپ علاقہ بن گیا ہے۔ واسواڈا نے بتایا کہ عجیب و غریب اور غیر متوقع چیزیں تلاش کرنا سیاروں کی تلاش کو بہت پرجوش بناتا ہے۔
ناسا کا روور پچھلے کئی مہینوں سے گیڈس والیس چینل کا مطالعہ کر رہا ہے۔ اس دریافت سے مریخ پر انسانی بستی قائم کرنے کی مستقبل کی کوششوں میں مدد ملے گی۔ اہم بات یہ ہے کہ سلفر زمین پر انسانی زندگی کے لیے ایک اہم جز ہے۔ یہ جز انسان کی پوری زندگی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ایسے میں مریخ پر اتنے عرصے تک سلفر کا نہ ہونا انتہائی تشویشناک بات تھی لیکن سلفر کی دریافت سے یہ مسئلہ حل ہوگیا ہے۔ مریخ پر سلفر کی دریافت کو ایک خزانے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments