نئی دہلی:بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے سے مرکزی حکومت کے انکار پر سیاست گرم ہو گئی ہے۔ حکومت کے اس فیصلے کو جے ڈی یو کے لیے بڑا جھٹکا مانا جا رہا ہے جو کہ این ڈی اے کا حصہ ہے۔ جے ڈی یو لوک سبھا انتخابات کے بعد سے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کر رہی تھی۔ اب آر جے ڈی لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ منوج جھا نے حکومت کے فیصلے پر جوابی حملہ کیا ہے۔
آر جے ڈی ایم پی نے کہا کہ آپ بہار کو مزدور سپلائی کرنے والی ریاست کے طور پر رکھنا چاہتے ہیں۔ اس سے پہلے انہوں نے راجیہ سبھا میں بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہار کو نہ صرف خصوصی ریاست کا درجہ ملنا چاہئے بلکہ اسے خصوصی پیکیج کی بھی ضرورت ہے۔ ان دونوں کے درمیان لفظ یا استعمال نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جھارکھنڈ کی علیحدگی کے بعد بہار کے حصے میں دھول اور بارش کے علاوہ کچھ نہیں بچا۔ بہار کی ترقی اور ترقی کے معیار پر بات کی جائے تو اسے حساسیت سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ ہم پارلیمنٹ اور سڑکوں پر بہار کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ کریں گے۔
مرکز کے فیصلے پر آر جے ڈی سپریمو لالو یادو کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ لالو یادو نے کہا کہ نتیش کمار نے اپنا ضمیر،بہار کی شناخت، بہار کے لوگوں کی امنگوں اور مرکز اور ریاست کے اقتدار کے لیے بہار کے ووٹوں کی اہمیت کو بیچ دیا ہے۔ نتیش کمار کو فوراً استعفیٰ دینا چاہئے، انہوں نے کہا تھا کہ وہ ریاست کو خصوصی درجہ دلائیںگے، اب مرکز نے انکار کر دیا ہے۔
آر جے ڈی سپریمو نے کہا کہ نریندر مودی اور نتیش کمار نے بہار کو ‘خصوصی ریاست’ بنا دیا ہے۔ خصوصی ریاست کا درجہ نہیں تو بہار کو خصوصی پیکیج کے نام پر کچھ بھی دو! یہ کہہ کر جے ڈی یو بی جے پی کے سامنے جھک رہی ہے۔ اس کے علاوہ آر جے ڈی ایم ایل اے آلوک مہتا نے کہا کہ جے ڈی یو ہمیشہ بہار کے لیے خصوصی حیثیت کی سیاست کرتی رہی ہے۔ اب نتیش کمار کو بی جے پی اتحاد سے الگ ہو جانا چاہیے۔