Monday, December 23, 2024
Homeہندوستانہندوستان تیزی سے 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت کی جانب رواں دواں:...

ہندوستان تیزی سے 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت کی جانب رواں دواں: ہردیپ سنگھ پوری

نئی دہلی: پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے جمعرات کو آئی اے این ایس کے ساتھ ملازمتوں سے متعلق ایس بی آئی کے جاری کردہ اعداد و شمار پر خصوصی بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ صرف پچھلے 10 سالوں کے دوران ہندوستانی معیشت میں 12.5 کروڑ ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں۔
پچھلے 10 سالوں میں 2.9 کروڑ نوکریاں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ یہ اعداد و شمار اسٹیٹ بینک آف انڈیا گروپ کے چیف اکنامک ایڈوائزر سومیا کانتی گھوش نے تیار کیے ہیں۔ انہوں نے ادیم پورٹل کے اشتراک کردہ اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 20 کروڑ کے مائیکرو، سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ای) کے ذریعہ کل روزگار پیدا کرنے پر خوشی کا اظہار کیا۔سال ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ جب سے نریندر مودی 2014 میں پہلی بار وزیر اعظم بنے ہیں، ملک گیارہویں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت سے پانچویں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت میں چلا گیا ہے۔ اس عرصے کے دوران کئی اصلاحات نے معیشت کو مختلف قسم کے زنجیروں سے آزاد کیا۔
سال2014-24 میں ملازمتوں اور روزگار کے مواقع میں اضافہ قابل ستائش ہے۔
سال2004-2014 کی مدت میں، یو پی اے -1 اور یو پی اے -2 کے تحت دس سالوں میں روزگار پیدا کرنے میں صرف 8 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ دوسری طرف پالیسی فالج، بدعنوانی اور گھوٹالوں نے اس دہائی میں ترقی کی رفتار کو سست کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ 2014-24 کے عرصے میں ملازمتوں اور روزگار کے مواقع میں اضافہ ایک قابل ستائش قدم ہے اور امید ظاہر کی کہ آئندہ چند سالوں میں سرکاری فرموں میں بھی اتنی ہی تعداد میں ملازمتیں دیکھنے کو ملیں گی۔
ہردیپ پوری نے کہا کہ ہندوستانی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ ہم 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
ایل اینڈ ٹی کے ایک اہلکار کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کمپنی کے پاس تقریباً 45000 ہنر مند کارکنوں کی کمی تھی جس کی وجہ سے منصوبوں کی بروقت تکمیل میں دشواری تھی۔
ہردیپ پوری مودی 2.0 میں اپنے تجربے کو یاد کرتے ہیں۔
مودی 2.0 میں مرکزی ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر کے طور پر اپنے تجربے کو یاد کرتے ہوئے، ہردیپ پوری نے کہا کہ انہوں نے سیکھا کہ کس طرح ہنر مند اور نیم ہنر مند کارکنوں کو برقرار رکھا جائے اور اس کے لیے وہ سی آر ڈی سی اے اور دیگر تنظیموں سے وابستہ رہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments