آسام: آسام میں شدید سیلاب کی وجہ سے نظام زندگی درہم برہم ہے۔ ندی نالوں میں اضافے کے باعث لوگ اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ ریاست میں صورتحال ایسی ہے کہ سیلاب کی وجہ سے 58 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور 30 اضلاع میں 24 لاکھ لوگ متاثر ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ قاضی رنگا میں سیلاب کی وجہ سے بڑی تعداد میں جانور مر چکے ہیں اور کئی زخمی ہیں۔
آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایس ڈی ایم اے) نے ہفتے کے روز بتایا کہ آسام میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران سیلاب کی خوفناک صورتحال نے ریاست بھر میں 58 افراد کی جان لے لی ہے۔ اے ایس ڈی ایم اے کے مطابق ہفتے کے روز مزید چھ افراد جان کی بازی ہار گئے، جس سے ریاست میں ہلاکتوں کی تعداد 52 سے بڑھ کر 58 ہو گئی۔
جو اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہیں ان کے نام ہیں دھوبری، ایلوویئم، درنگ، ناگون، گولپارہ، بارپیٹا، ڈبروگڑھ، بونگائیگاؤں، لکھیم پور، جورہاٹ، کوکراجھار، کریم گنج اور تنسوکیا۔ پرینکا گاندھی نے آسام میں سیلاب کی صورتحال سے لوگوں کی موت پر غم کا اظہار کیا ہے اور پارٹی کے ارکان سے راحت اور بچاؤ کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل کی ہے۔ سیلاب سے ہونے والی اموات پر غم کا اظہار کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے انسٹاگرام پر پوسٹ کیا۔
آسام میں سیلاب کی وجہ سے بڑی تعداد میں اموات کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔ مسلسل بگڑتی ہوئی صورتحال کی وجہ سے لاکھوں لوگ ریلیف کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔ میں کانگریس لیڈروں اور کارکنوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ راحت اور بچاؤ کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ میں یہ بھی درخواست کرتی ہوں کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں متاثرہ لوگوں کی ہر ممکن مدد کریں۔
واضح ہوکہ تباہ کن سیلابی پانی کی وجہ سے جان و مال کے نقصانات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ انفراسٹرکچر کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ سینکڑوں لوگوں کے گھر تباہ اور سڑکیں بند ہو گئیں۔ فصلوں اور مویشیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔