ریاض:سعودی عرب میں انسداد بدعنوانی کے ادارے ’نزاھہ‘نے گذشتہ جون 2024ء میں متعدد فوجداری اور انتظامی مقدمات کی چھان بین شروع کی، جس کے نتیجے میں وزارت داخلہ، صحت، تعلیم، مقامی اور دیہی امور اور ہاؤسنگ میں 382 ملزمان سے کرپشن کے الزامات کی تفتیش کی گئی۔ اس دوران تجارت، ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس سروسز کی وزارتوں کے ساتھ ساتھ وزارت ثقافت، اور زکوٰۃ، ٹیکس اور کسٹمز اتھارٹی کے تعاون سے بدعنوانی کے متعدد جرائم جیسے رشوت، دفتری طاقت کا غلط استعمال، جعلسازی، اور منی لانڈرنگ میں ملوث 155 سرکاری ملازمین کو معطل کیا گیا۔ ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جس کے بعد کچھ ملزمان کو ضمانت پر رہا کیاگیا ہے۔
نزاہہ‘ نے’ایکس‘ پلیٹ فارم پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں بتایا کہ اس نے گذشتہ ماہ 924 مانیٹرنگ دورے کیے۔ جب کہ حج کے سیزن کے دوران مقدس مقامات پر کیے جانے والے نگرانی راؤنڈز کی اوسط تعداد تقریباً 9,623 تھی۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ نے 2021 سے لے کر پچھلے سال تک ’نزاھہ‘ کے اعداد و شمارکا جائزہ لیا۔ ان اعدادو شمار سے پتا چلتا ہے کہ اس دوران بدعنوانی کے مقدمات میں تقریباً 5,235 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
’نزاہہ‘ نے وضاحت کی کہ وہ سرکاری اداروں اور نجی اداروں پر اپنی نگرانی کا سلسلہ جاری رکھے گا تاکہ کسی ایسے شخص کی نگرانی اور کنٹرول کیا جا سکے جو عوامی فنڈز کی خلاف ورزی کا مرتکب یا اپنے ذاتی فائدے کے حصول یا عوامی مفاد کو نقصان پہنچانے کے لیے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتا ہے۔