نئی دہلی:لوک سبھا اجلاس شروع ہونے سے پہلے پی ایم مودی نے پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے تمام ممبران پارلیمنٹ کا خیرمقدم کیا۔ جہاں پی ایم مودی نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں حلف برداری کی تقریب کا ذکر کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا، وہیں ایمرجنسی کی تاریخ پر بولتے ہوئے انہوں نے کانگریس کو نشانہ بنایا۔
پی ایم مودی نے کہا کہ آج ہماری پارلیمانی جمہوریت کے لیے خوشی کا موقع ہے، آج آزادی کے بعد پہلی بار ہم اس نئی پارلیمنٹ میں حلف برداری کی تقریب منا رہے ہیں۔ اب تک پرانی پارلیمنٹ میں ایسا ہوتا تھا۔ پی ایم نے کہا کہ اس موقع پر میں تمام نئے ممبران پارلیمنٹ کو خوش آمدید اور مبارکباد دیتا ہوں۔
پی ایم مودی نے کہا کہ پارلیمنٹ کا یہ قیام ہندوستان کے عام آدمی کی قراردادوں کو پورا کرنا ہے۔ یہ نیا جوش، نئی رفتار اور نئی بلندیوں کو حاصل کرنے کا موقع ہے۔ 2047 تک ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے مقصد کے ساتھ آج سے 18ویں لوک سبھا کا آغاز ہو رہا ہے۔
لوک سبھا انتخابات 2024 کا ذکر کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ یہ ہر ہندوستانی کے لیے فخر کی بات ہے کہ دنیا کا سب سے بڑا الیکشن بہت ہی شاندار طریقے سے، بہت شاندار انداز میں ہوا۔ 65 کروڑ سے زیادہ ووٹروں نے ووٹنگ میں حصہ لیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اگر ہمارے ملک کے شہریوں نے مسلسل تیسری بار کسی حکومت پر بھروسہ کیا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ انہوں نے حکومت کی پالیسیوں اور ارادوں کو تسلیم کر لیا ہے۔ میں آپ کے تعاون اور اعتماد کے لیے آپ سب کا مشکور ہوں۔ حکومت چلانے کے لیے اکثریت ضروری ہے لیکن ملک چلانے کے لیے اتفاق رائے ضروری ہے۔
بہتر اپوزیشن کی بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے عوام اپوزیشن سے اچھے اقدامات کی توقع رکھتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ اپوزیشن جمہوریت کے وقار کو برقرار رکھنے کے لیے ملک کے عام شہریوں کی توقعات پر پورا اترے گی۔ لوگ ڈرامہ بازی نہیں چاہتے۔ لوگ نعرے نہیں مطلب چاہتے ہیں۔ ملک کو ایک اچھی اپوزیشن، ایک ذمہ دار اپوزیشن کی ضرورت ہے اور مجھے پورا بھروسہ ہے کہ اس 18ویں لوک سبھا میں جیتنے والے ارکان پارلیمنٹ عام آدمی کی ان توقعات کو پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔
ایمرجنسی کی تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے پی ایم نے کہا کہ کل 25 جون ہے۔ 25 جون کو ہندوستان کی جمہوریت پر لگے اس داغ کے 50 سال مکمل ہو رہے ہیں۔ ہندوستان کی نئی نسل کبھی نہیں بھولے گی کہ ہندوستان کے آئین کی مکمل طور پر نفی کی گئی، آئین کے ہر حصے کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا گیا، ملک کو جیل خانہ بنا دیا گیا، جمہوریت کو پوری طرح دبا دیا گیا۔ ہمارے آئین، ہندوستان کی جمہوریت اور جمہوری روایات کی حفاظت کرتے ہوئے، ہم وطن یہ عہد لیں گے کہ ہندوستان میں کوئی بھی ایسا کرنے کی ہمت نہیں کرے گا جو 50 سال پہلے کیا گیا تھا۔ ہم ایک متحرک جمہوریت کا عہد کریں گے۔ ہم آئین ہند کی ہدایات کے مطابق عام آدمی کے خوابوں کو پورا کرنے کا عہد کریں گے۔