قبرص:حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ نے قبرص کو خبردار کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی جنگ کا حصہ بننے سے دور رہے۔ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کی جانب سے قبرص کو دی جانے والی دھمکیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے اسرائیل میں قبرصی سفیر کورنیلیس کورنیلیو نے کہا کہ نیکوسیا کی جانب سے یقیناً ردعمل سامنے آئے گا۔ قبرصی سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ ان کے ملک اور اسرائیل کے درمیان تعلقات پہلے کبھی اتنے مضبوط نہیں تھے۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب نصر اللہ نے قبرص کو اپنے ایئرپورٹس اور اڈوں کو اسرائیل کے لیے لبنان پر حملہ کرنے کے لیے کھولنے کے نتائج سے خبردار کیا اور دھمکی دی کہ یہ اقدام قبرص کو جنگ کا حصہ بنا دے گا۔ ہم جنگ کے ایک حصے کے طور پر قبرص سے بھی نمٹیں گے۔
حسن نصراللہ نے اپنی جماعت کو موصول ہونے والی معلومات کا انکشاف کیا ہے جس میں اشارہ کیا گیا تھا کہ اگر حزب اللہ نے اسرائیلی ایئرپورٹس کو نشانہ بنایا تو اسرائیل، جو قبرص میں ہر سال مشقیں کرتا ہے، لبنان پر حملہ کرنے کے لیے قبرص کے ایئرپورٹس اور اڈوں کا استعمال کر سکتا ہے۔
حسن نصراللہ نے اپنی پارٹی کی صفوں کے ایک سرکردہ رہنما کی یادگاری تقریب کے دوران کی گئی اپنی تقریر میں کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا۔ یاد رہے بحیرہ روم میں واقع چھوٹے جزیرے قبرص کے لبنان اور اسرائیل دونوں کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور یہ لبنان سے تقریبا 200 کلومیٹر اور اسرائیل سے 340 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ برطانیہ کو قبرص کے دو اڈوں پر اب بھی خودمختاری حاصل ہے۔ قبرص پہلے برطانیہ کی ایک کالونی تھا اور معاہدوں کی بنیاد پر اس نے 1960 میں اس جزیرے کو آزادی دی تھی۔
حسن نصراللہ نے اپنی تقریر میں مزید کہا کہ جنگ چھڑنے کی صورت میں اسرائیل میں کوئی بھی جگہ ان کے جنگجوؤں کے میزائلوں سے محفوظ نہیں رہے گی۔ حسن نصراللہ کا بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فوج نے لبنان میں حملے کے لیے آپریشنل منصوبوں کی منظوری دینے کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز نے منگل کے روز اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ کسی بھی قسم کی جنگ شروع ہونے کی صورت میں حزب اللہ ختم کر دیا جائے گا۔
حسن نصراللہ کے مؤقف کے بعد امریکی ایلچی آموس ہوچسٹین نے اسرائیلی حکام سے ملاقاتوں کے بعد منگل کو بیروت کا بھی دورہ کیا۔ انہوں نے کہا حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان تنازعات کو سفارتی طریقے سے اور جلد ختم کرنا چاہیے۔