تہران:ایرانی عدالت نے نوبل انعام یافتہ خاتون نرگس محمدی کو ایک سال کے لیے قید کی سزا سنا دی ہے۔ نرگس محمدی پر الزام تھا کہ اس نے اسلامی حجاب کے خواتین کے لیے لازمی ہونے کے خلاف مہم چلائی تھی اور ریاست کے خلاف پراپیگنڈا کیا تھا۔
۔52 سالہ نرگس محمدی نومبر 2021 سے جیل میں قید ہیں۔ وہ خواتین میں سے حجاب کے معاملے میں بڑی سزا پانے والی پہلی ایرانی خاتون ہیں۔ ان کے وکیل مصطفیٰ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا ہے ‘ایرانی نظام کے خلاف پراپیگنڈا کرنے کی وجہ سے نرگس کو ایک سال کی سزا ہوئی ہے۔’
وکیل کے مطابق سزا سنائے جانے کی ایک وجہ نرگس محمدی کی طرف سے پارلیمانی انتخابات کے بائیکاٹ کی مہم چلانا بھی ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں سویڈن اور ناروے کے قانون سازوں کو خط بھی لکھے تھے۔ جبکہ بیگم دینا غالیباف پر تبصرہ کیا تھا۔
انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے ‘غالیباف صحافی اور طالبعلم ہیں۔ جنہیں سیکیورٹٰ فورسز کے خلاف سوشل میڈیا پر الزامات لگانے کی وجہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ غالیباف کو رہا کیا جا چکا ہے۔’
عدالتی ویب سائٹ نے اپریل 2022 کو لکھا تھا کہ غالیباف کا زیادتی کا الزام غلط ہے اور ان کے خلاف غلط الزام لگانے کا مقدمہ چلایا گیا ہے۔