پٹنہ:اس سال کے لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد، این ڈی اے کے رہنماؤں اور نو منتخب اراکین پارلیمنٹ کی میٹنگ ہوئی، جس کے دوران بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار وزیر اعظم نریندر مودی کے پاؤں چھوتے نظر آئے، اس واقعے کے بعد بہت سے لوگوں نے اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ اس معاملے پر اپنی رائے کا اظہار کیا، جن میں سے ایک کا نام پرشانت کشور تھا۔
سیاسی حکمت عملی بنانے کے بعد لیڈر بنے پرشانت کشور نے حال ہی میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر الزام لگایا ہے کہ وہ صرف اس لیے پی ایم مودی کے پاؤں چھو رہے ہیں تاکہ وہ اقتدار میں رہ سکیں۔ انہوں نے یہ الزام جن سوراج ابھیان کی میٹنگ کے دوران لگایا۔
نہ ملازمت مانگی نہ ریاست کو خصوصی درجہ
جمعہ یعنی 14 جون کو ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کشور نے کہا کہ ملک نے کچھ دن پہلے دیکھا ہوگا کہ میڈیا میں لوگ کہہ رہے تھے کہ حکومت ہند کی کمان نتیش کمار کے ہاتھ میں ہے۔ اگر نتیش کمار نہیں چاہیں گے تو ملک میں حکومت نہیں بنے گی۔ نتیش کمار کے ہاتھ میں اتنی طاقت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نتیش کمار نے بدلے میں کیا مانگا؟ بہار کے بچوں کے لیے روزگار نہیں مانگا، بہار کے اضلاع میں چینی کے کارخانے چلانے کے لیے نہیں کہا۔ اس میں کوئی مطالبہ نہیں تھا کہ بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ ملنا چاہیے۔
بہار کے لوگ سوچ رہے ہوں گے کہ پھر انہوں نے کیا مانگا۔ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کشور نے کہا کہ نتیش کمار نے بہار کے تمام لوگوں کی عزت بیچ کر اپنا اقتدار حاصل کیا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ وہ 2025 کے بعد بھی وزیر اعلیٰ رہیں اور بی جے پی کو بھی اس کی حمایت کرنی چاہیے۔ نتیش پر اپنے الزامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے انہوں نے نتیش پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ 13 کروڑ عوام کے لیڈر، جو ہمارا فخر اور عزت ہیں، پورے ملک کے سامنے جھک رہے ہیں اور وزیر اعلیٰ رہنے کے لیے ان کے پاؤں چھو رہے ہیں۔ جن سوراج مہم شروع کرنے سے پہلے پرشانت کشور نتیش کی پارٹی جے ڈی یو کے قومی نائب صدر تھے۔