فتح پور سیکری:اتر پردیش کی فتح پور سیکری لوک سبھا سیٹ سے کانگریس کے امیدوار رام ناتھ سنگھ سیکروار نے ووٹوں کی گنتی کے دوران بے ضابطگیوں کا الزام لگایا ہے۔ جس کے بعد اب انہوں نے اس سیٹ پروی وی پی اے ٹی پرچیوں کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے اس نے آگرہ کے ضلع مجسٹریٹ کو اس سلسلے میں ایک خط لکھا ہے۔
رام ناتھ سنگھ سیکروار فتح پور سیکری سیٹ سے انڈیا الائنس کے امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ رہے تھے۔ ان کا الزام ہے کہ ووٹوں کی گنتی کے دوران گڑبڑ ہوئی۔ جس کے لیے انھوں نے پہلے ہی آگرہ کے ضلع مجسٹریٹ سے اس سیٹ پر دوبارہ ووٹوں کی گنتی کرانے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن ان کی بات نہیں سنی گئی۔
ڈی ایم کو خط لکھ کر مطالبہ
اب انہوں نے ڈی ایم کو خط لکھ کروی وی پی اے ٹی سلپس کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ فتح پور سیکری آگرہ کے ووٹوں کی گنتی 4 جون کو تحصیل کھیرا گڑھ کی پھل گلہ منڈی میں ہوئی تھی۔ ووٹوں کی گنتی میں خامیوں کے باعث آپ کو دوبارہ گنتی کے لیے درخواست دی گئی تھی جس پر دوبارہ گنتی نہیں کی گئی۔ آپ سے درخواست ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق براہ کرم وی وی پی اے ٹی سلپس کی گنتی کریں۔
فتح پور لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے راجکمار چاہر جیت گئے ہیں۔ اس سیٹ پر انڈیا الائنس نے رام ناتھ سنگھ سیکروار کو میدان میں اتارا تھا۔ اس انتخاب میں بی جے پی کے امیدوار نے سیکروار کو 43405 ووٹوں سے شکست دی۔ راجکمار چاہر کو 445657 ووٹ ملے جبکہ سکوار کو 402252 ووٹ ملے۔ اس سیٹ پر بی ایس پی تیسرے نمبر پر رہی۔ بی ایس پی کو صرف 120539 ووٹ ملے۔
اس بار اتر پردیش کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو کئی سیٹوں پر بڑا جھٹکا لگا ہے۔ بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے نے یوپی میں 36 سیٹیں جیتی ہیں جبکہ ایس پی-کانگریس اتحاد نے 43 سیٹیں جیتی ہیں، جن میں سے ایس پی نے 37 اور کانگریس نے 6 سیٹیں جیتی ہیں۔ ایس پی صدر اکھلیش یادو نے کئی سیٹوں پر گڑبڑی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔