نئی دہلی: مرکزی حکومت نے لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی کو اگلا آرمی چیف مقرر کیا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل دویدی، جو اس وقت ڈپٹی آرمی چیف کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، 30 جون کو جنرل منوج پانڈے کی جگہ لیں گے۔ آرمی چیف جنرل منوج پانڈے 30 جون کو ریٹائر ہونے والے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات کے درمیان ان کی میعاد میں ایک ماہ کی توسیع کی گئی تھی۔ اس سے قبل وہ 31 مئی کو ریٹائر ہونے والے تھے۔
لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی اس وقت ڈپٹی چیف کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ جنرل پانڈے کے بعد سب سے سینئر افسر ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل دویدی اور لیفٹیننٹ جنرل سنگھ دونوں ایک ہی کورس کے ساتھی ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل دویدی، جو کہ ریوا، مدھیہ پردیش کے سینک اسکول کے سابق طالب علم تھے، کو 1984 میں 18 جموں و کشمیر (جے اینڈ کے) رائفلز میں کمیشن ملا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے اس یونٹ کی باگ ڈور سنبھالی۔ 39 سال پر محیط اپنے کیرئیر کے دوران، انہوں نے ملک بھر میں چیلنجنگ ماحول میں کمانڈنگ عہدوں پر خدمات انجام دیں۔ اس نے وادی کشمیر کے ساتھ ساتھ راجستھان میں یونٹوں کی کمانڈ کی۔
وہ شمال مشرق میں انسداد دہشت گردی کے ماحول میں آسام رائفلز کے سیکٹر کمانڈر اور جنرل رہ چکے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی نے مغربی سرحد پر رائزنگ سٹار کور کی کمانڈ بھی کی۔ لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی بھی چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ کے مسئلے کے حل کے لیے بات چیت میں شامل تھے۔ وہ ماؤنٹین ڈویژن، اسٹرائیک کور اور آرمی ہیڈ کوارٹرز میں بھی اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔
بہت سے اعزازات سے نوازا گیا۔
لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی نے سینک اسکول ریوا، نیشنل ڈیفنس کالج اور یو ایس آرمی وار کالج جیسے اداروں سے تعلیم حاصل کی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے ڈیفنس سروسز اسٹاف کالج، ویلنگٹن اور آرمی وار کالج، مہو میں بھی کورسز کیے ہیں۔ یہی نہیں انہوں نے ڈیفنس اینڈ مینجمنٹ اسٹڈیز میں ایم فل اور اسٹریٹجک اسٹڈیز اور ملٹری سائنسز میں ماسٹرز کیا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل دویدی کو بھی کئی اعزازات سے نوازا گیا ہے۔ جنرل دویدی کو پرم وششٹ سیوا میڈل، اتی وششٹ سیوا میڈل، ہائی اونچائی میڈل، اسپیشل سروس میڈل، فارن سروس میڈل سے نوازا گیا ہے۔ انہوں نے بھارتی فوج کے ہتھیاروں کو جدید بنانے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ دویدی نے دیسی ہتھیاروں کو فروغ دینے کے لیے بھی کافی کام کیا ہے۔