نئی دہلی:اس بار ملک میں شدید گرمی کی لہر دیکھنے میں آئی ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ کئی ریاستیں اب بھی ہیٹ ویو کی لپیٹ میں ہیں، درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ کچھ ریاستوں میں بارش شروع ہو گئی ہے، موسم بھی بہتر ہوا ہے، لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ آنے والے وقت میں حالات مزید خراب ہوں گے۔ بدلتے موسم سے گرمی کی لہر میں مزید اضافہ ہوگا۔ اس سال گرمی نے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔
انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ کے سربراہ مرتیونجے موہاپاترا نے ایک میڈیا پورٹل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سال ہیٹ ویو کا طویل ترین دورانیہ دیکھا گیا ہے، مختلف حصوں میں ہیٹ ویو کی صورتحال مسلسل 24 دن تک برقرار ہے۔ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے اور روک تھام نہ کی گئی تو آنے والے دنوں میں گرمی کی لہر مزید شدید شکل اختیار کر لے گی۔ موہا پاترا نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ملک کی آبادی بڑھ رہی ہے، فضا میں کاربن مونو آکسائیڈ کی مقدار بھی بڑھ گئی ہے، اس لیے ہماری زندگیوں کے ساتھ ساتھ آنے والی نسلوں کے لیے بھی مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
اب اس وارننگ کے درمیان یہ بات بھی تشویشناک ہے کہ لوگوں کو گرمی سے اب بھی مہلت نہیں مل رہی۔ محکمہ موسمیات کا صاف کہنا ہے کہ اگلے تین چار دنوں میں شمالی ہندوستان کو شدید گرمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کچھ ریاستوں کے لیے یلو الرٹ بھی جاری کیا گیا ہے، ایسے میں مئی کی ریکارڈ گرمی کے بعد جون میں بھی گرمی کی لہر کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اگرچہ شمالی ہندوستان میں گرمی کی پیش گوئی کی گئی ہے، لیکن مہاراشٹر کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں شدید بارش ہو سکتی ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے کئی علاقوں میں ریڈ الرٹ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
تاہم ایک تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دہلی، ممبئی اور کولکتہ جیسے میٹروپولیٹن شہروں میں کروڑوں کی آبادی کی وجہ سے شہری گرمی کی لہر کا سامنا کرنے کا خطرہ چار گنا بڑھ گیا ہے۔ اس میں ایک وارننگ بھی دی گئی تھی کہ اب شہروں کو اس شہری گرمی کے ساتھ جینا سیکھنا ہو گا اور اس کا مسلسل خطرہ برداشت کرنا ہو گا۔