نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے 7 مرحلوں میں ووٹنگ مکمل ہو چکی ہے۔ بہار میں تمام 7 مرحلوں میں ووٹنگ ہوئی۔ ووٹنگ کے آخری مرحلے کے بعد کئی ایجنسیوں کی جانب سے ایگزٹ پول سامنے آئے ہیں۔ تمام ایگزٹ پولس میں ایک بار پھر کہا گیا ہے کہ پورے ملک میں این ڈی اے کی جیت ہوگی۔ بہار میں این ڈی اے کی سیٹوں میں کمی کی بات ہو رہی ہے۔ تمام ایگزٹ پول این ڈی اے کو 4 سے 12 سیٹوں کے نقصان کی بات کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ ایگزٹ پولس نے یہ بھی کہا ہے کہ جے ڈی یو کو زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا میٹریس کے ایگزٹ پول کے مطابق نتیش کمار کو بہار میں 13 سیٹیں جیتنے کا امکان ہے۔ گزشتہ انتخابات میں نتیش کمار کی پارٹی نے بہار میں 16 سیٹیں جیتی تھیں۔ اس الیکشن میں جے ڈی یو کو 3 سیٹوں کا نقصان ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ووٹ فیصد میں کمی کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ جے ڈی یو کو پچھلے الیکشن میں 22.3 فیصد ووٹ ملے تھے، وہیں اس الیکشن میں اسے 21.2 فیصد ووٹ ملنے کی امید ہے۔ تاہم، آپ کو بتاتے چلیں کہ پچھلے الیکشن کے مقابلے جے ڈی یو اس الیکشن میں ایک کم سیٹ پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ ایسے میں اسے ووٹ فیصد میں کمی کی ایک وجہ بھی مانا جا سکتا ہے۔
سال 2020 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے بعد سے مسلسل یہ بحث چل رہی ہے کہ بہار میں نتیش کمار کی گرفت کمزور پڑ گئی ہے۔ نتیش کمار کی پارٹی نے اسمبلی انتخابات میں صرف 43 سیٹیں حاصل کی تھیں۔ جس کے بعد سیاسی ماہرین کا ماننا ہے کہ جے ڈی یو کے ووٹ بینک میں کمی آئی ہے۔ ایسے میں اگر اعداد و شمار میں بھی یہ کمی درج کی جاتی ہے تو یہ انتخابی نتیجہ جنتا دل یونائیٹڈ اور نتیش کمار کے سیاسی مستقبل کے لیے بحران لا سکتا ہے۔
سات سے 10 سیٹوں پر نقصان ہو سکتا ہے: ایکسس مائی انڈیا
ایکسس مائی انڈیا کے ایگزٹ پول کے مطابق بہار میں این ڈی اے کو 29-33 سیٹیں مل سکتی ہیں جبکہ انڈیا الائنس کو 7-10 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ اس میں بی جے پی کو 13-15، جے ڈی یو کو 9-11 اور کانگریس کو ایک سے دو سیٹیں ملنے کا اندازہ ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ایل جے پی (رام ولاس) کو پانچ سیٹیں ملیں گی
ایگزٹ پول ایک تخمینہ ہے۔ نتیجہ 4 جون کو ووٹوں کی گنتی کے بعد ہی معلوم ہوگا۔ این ڈی اے 40 سیٹیں جیتنے کے مقصد کے ساتھ الیکشن میں اتری تھی۔ ووٹنگ کے تمام مراحل ختم ہونے کے بعد بھی این ڈی اے کے لیڈر 40 سیٹوں پر جیت کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ اس الیکشن میں بہار میں این ڈی اے میں بی جے پی، جے ڈی یو، ایل جے پی (را)، جیتن رام مانجھی کی پارٹی ہندوستانی عوام مورچہ اور اوپیندر کشواہا کی راشٹریہ لوک مورچہ شامل ہیں۔