بنگلور: مبینہ جنسی اسکینڈل کے ملزم پراجول ریوانہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ 35 دن تک مفرور رہنے کے بعد بنگلورو پولیس نے اسے ہوائی اڈے سے ہی گرفتار کرلیا۔ ریوانا گزشتہ ایک ماہ سے جرمنی میں بیٹھ کر پولیس سے فرار ہونے کی کوشش کر رہی تھی لیکن جیسے ہی اس کے خلاف نوٹس جاری ہوا تو اس کے فرار کے راستے بند کر دیے گئے۔ اب پولیس نے اسے جمعرات کی رات دیر گئے گرفتار کیا اور وہ جمعہ کو عدالت میں پیش ہونے والا ہے۔
آپ کی جانکاری کے لیے بتاتے چلیں کہ پرجول نے پہلے ہی اشارہ دیا تھا کہ وہ خودسپردگیکرنے والے ہیں۔ کچھ دن پہلے انہوں نے اپنا ویڈیو شیئر کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ 31 مئی کو صبح 10 بجے ایس آئی ٹی کے سامنے خودسپردگی کریں گے۔ پرجول کرناٹک کے ہاسن سے جے ڈی ایس کے رکن پارلیمنٹ ہیں اور اس بار این ڈی اے کے امیدوار ہیں۔ تاہم پارٹی نے اب انہیں ایم پی کے عہدے سے معطل کر دیا ہے۔ پارٹی کے سربراہ اور پرجوال کے دادا ایچ ڈی دیوے گوڈا نے بھی اپنے ویڈیو پیغام کے ذریعے پراجوال سے کہا تھا کہ وہ ہندوستان آکر تحقیقات میں پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔ انہوں نے ویڈیو کے ذریعے پراجول کو یہ بھی کہا تھا کہ اگر وہ ہندوستان نہیں آئے تو انہیں خاندان سے باہر نکال دیا جائے گا۔
اب سمجھنے کی بات یہ ہے کہ ریونا کو کئی سنگین الزامات کا سامنا ہے۔ اس پر نہ صرف خواتین کی عصمت دری کا الزام ہے بلکہ ان پر انہی مظلوم خواتین کو بلیک میل کرنے کا بھی الزام ہے۔ اس کیس میں ان کے والد بھی ملزم ہیں، لیکن انہیں چند روز قبل ضمانت مل گئی تھی۔
ریوانا کو اس معاملے میں سب سے پہلے اس وقت پھنسایا گیا جب اس کی گھریلو ملازمہ نے اس پر اور اس کے والد پر جنسی استحصال کے سنگین الزامات لگائے تھے۔ اس کے بعد کئی خواتین سامنے آئیں اور ریوانا کے راز کھلنے لگے۔ اس کے علاوہ کچھ ایسی مبینہ ویڈیوز بھی سامنے آئیں جس نے ریوانا کی پریشانیوں میں کئی گنا اضافہ کر دیا۔ اس ایک معاملے کی وجہ سے بی جے پی بھی انتخابی موسم میں بیک فٹ پر آگئی کیونکہ کرناٹک میں جے ڈی ایس کا اس کے ساتھ اتحاد تھا۔ یہ الگ بات ہے کہ جے ڈی ایس نے بڑھتے ہوئے تنازعہ کو دیکھتے ہوئے ریونا کو پارٹی سے معطل کر دیا تھا۔