کولکاتا : وزیر اعظم نریندر مودی نے کلکتہ شہر سے متصل جادو پور پارلیمانی حلقے میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترقی یافتہ مغر بی بنگال کے بغیر ترقی یافتہ بھارت کا تصور تک نہیں کیا جاسکتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گڈ گورننس کا ترنمول کانگریس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ بنگال میں گڈ گورننس کو دوربین سے نہیں دیکھا جا سکتا۔ دوربین یا خوردبین سے پتہ نہیں لگایا جا سکتا۔ بنگال میں زمین مافیا کو دی جا رہی ہے۔ ترنمول بنگال کی ترقی کو روک رہی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے عوام سے اپیل کی بنگال میں ترقیاتی کام کاج کو دیکھنے کے بجائے مرکز کے کام کاج کو دیکھ کر بی جے پی کو ووٹ دیں گے
ترنمول نے غیر آئینی طور پر 77 مسلم ذاتوں کو او بی سی قرار دیا۔ لیکن جب ہائی کورٹ نے حکم دیا تو ان کا سارا کام درہم برہم ہو گیا۔ اب انہیں ہائی کورٹ کا حکم ماننا ہوگا۔مسلمانوں کوخوش کرنے کیلئے وہ یہ کہہ رہی ہیں کہ وہ ہائی کورٹ کے حکم کو نہیں مانیں گی ۔ مودی نے کہا کہ یہاں سندیش کھالی جیسے واقعات ہوتے ہیں۔ ان لوگوں کو سزا دینا ضروری ہے جو نظم و نسق برقرار رکھنے جیسے اپنے بنیادی فرائض انجام نہیں دے سکتے۔ ترنمول کانگریس صرف ووٹ بینک کی سیاست کرتی ہے۔ترنمول کانگریس بدعنوان سیاسی جماعت ہے۔مودی نے کہاکہ سی پی ایم اور ترنمول نام کی دو پارٹیاں ہیں۔ ان کی دکانیں الگ ہیں، لیکن جو کہتے ہیں، وہی کرتے ہیں۔ دکان مختلف ہے لیکن پروڈکٹ ایک ہی ہے۔
مودی نے کہا کہ ’’ترقی یافتہ ہندوستان ترقی یافتہ بنگال کے بغیر ممکن نہیں‘‘۔ رابندر ناتھ نے لکھا ہے کہ بنگال کی مٹی، بنگال کا پانی، بنگال کی ہوا، بنگال کا پھل نیک ہو، نیک ہو، نیک ہو، اے بھگوا۔ لیکن بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ سی پی ایم اور ترنمول نے بنگال کو برباد کر دیا ہے۔
مودی نے کہا کہ بی جے پی آپ کی خواہشات کو سمجھتی ہے۔ اس لیے سڑکوں کی ترقی پر بہت زیادہ خرچ کرنا۔ نقل و حمل پر بہت زیادہ خرچ کرنا۔ کلکتہ میٹرو میں کافی بہتری آئی ہے۔ آپ کو اگلے پانچ سالوں میں الیکٹرک بسیں چلتی نظر آئیں گی۔ اور بہت ساری نوکریاں ہوں گی۔
مودی نے کہا، ’’بنگلہ 4 جون کو مزید کمل کھلے گا۔ سی پی آئی ایم کو ووٹ نہ دیں۔ کیونکہ سی پی ایم کو ووٹ دینے کا مطلب ترنمول کا ہاتھ مضبوط کرنا ہے۔‘‘ مودی نے کہا کہ ’ ’آپ کسی بھی شخص سے پوچھیں، مرکز میں کس کی حکومت بنے گی۔ جو بھی کہے مودی حکومت بنائیں گے۔ اگر ایسا ہے تو ترنمول کو ووٹ دے کر ووٹ کیوں ضائع کیا جائے؟ میڈم چیف منسٹر پہلے ہی کہہ چکی ہیں کہ وہ مرکز میں اپوزیشن اتحاد کی حمایت کریں گی۔ “
مودی نے کہا کہ جو لوگ میری تصویر لائے ہیں وہ تصویر کے پیچھے اپنا پتہ لکھیں۔ انہیں میری طرف سے خط ضرور ملے گا۔مودی نے کہا کہ بنگال کے ذہین لوگ جانتے ہیں کہ ملک کی حکومت دمدار ہونی چاہیے۔ آپ دیکھیں گے، 4 جون کو نئی تاریخ لکھی جائے گی۔