نئی دہلی:ایرانی صدر ابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے جس کے بعد پورا ایران سوگ میں ڈوبا ہوا ہے۔ دریں اثنا، وزیر اعظم نریندر مودی نے ان کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اگلے ماہ بھارت کا دورہ کرنے والے تھے، جس کے لیے تیاریاں جاری تھیں۔ گزشتہ ماہ ہندوستان میں ایران کے سفیر صدر رئیسی کے دورہ ہندوستان کے بارے میں معلومات دی گئی تھیں۔
پی ایم مودی نے ٹویٹ کیاکہ ایرانی صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کے المناک انتقال سے گہرا دکھ اور صدمہ پہنچا۔ ہندوستان ایران دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں ان کے تعاون کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان کے اہل خانہ اور ایرانی عوام سے میری تعزیت۔ ہندوستان دکھ کی اس گھڑی میں ایران کے ساتھ کھڑا ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ ایچ امیر عبداللہیان کی ہلاکت کی خبر سن کر انہیں شدید صدمہ پہنچا ہے۔ میری ان سے کئی ملاقاتیں ہوئیں۔ حال ہی میں یہ جنوری 2024 میں ہوا۔ ان کے اہل خانہ سے ہماری تعزیت۔ دکھ کی اس گھڑی میں ہم ایرانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ہیلی کاپٹر کے حادثے میں9 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے جن میں صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر ملک رحمتی، مشرقی آذربائیجان کے امام محمد علی الی ہاشم شامل ہیں۔ رئیسی ایران اور آذربائیجان کے سرحدی علاقے سے واپسی کے بعد ایران کے شمال مغرب میں تبریز شہر کی طرف جا رہے تھے۔ اس دوران خراب موسم کے باعث ہیلی کاپٹر سے رابطہ منقطع ہو گیا اور وہ ایک پہاڑی پر گر کر تباہ ہو گیا۔
صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے گرنے کی اطلاع ملنے کے بعد ریسکیو آپریشن تیز کردیا گیا اور امدادی ٹیمیں فوری طور پر مقررہ مقام پر روانہ ہوگئیں تاہم ہیلی کاپٹر کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ ہیلی کاپٹر کی تلاش کے لیے تقریباً 17 گھنٹے تک سرچ آپریشن کیا گیا۔ کھوئیلر تا کلیم روڈ پر سرچ آپریشن جاری۔ اس دوران ریسکیو ٹیم نے پہاڑی پر ہیلی کاپٹر کے بلیڈ دیکھے جس کے بعد ریسکیو ٹیم وہاں سے روانہ ہوگئی۔ ایرانی ہلال احمر کے سربراہ نے کہا کہ امدادی ٹیموں کی طرف سے لی گئی ویڈیوز دیکھنے کے بعد جائے وقوعہ پر زندہ بچنے والوں کا کوئی نشان نہیں ہے۔ ہیلی کاپٹر کا پورا کیبن تباہ اور جل گیا۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا نے کہا کہ ‘حکومتی کابینہ نے صدر اور وزیر خارجہ کی شہادت پر ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔’ ایرانی آئین میں کہا گیا ہے کہ صدر کی موت کی صورت میں صدارتی اختیارات سپریم لیڈر کی منظوری سے نائب صدر کو دے دیے جائیں گے۔ نائب صدر محمد مخبر اگلے صدر ہو سکتے ہیں۔