رامپور:اتر پردیش کے رام پور میں پانچ سالہ معصوم بچے کے گلے میں ٹافی پھنس جانے سے موت ہو گئی۔ متوفی بچہ شاہ آباد نگر پنچایت کونسلر انجم بیگم کا بیٹا تھا۔ اس کا نام حمزہ تھا۔ وہ مدرسہ کا طالب علم تھا۔ محلہ تکیہ کے وارڈ 8 کا رہائشی حمزہ ولد انجم بیگم جمعرات کو کرانہ کی دکان پر ٹافیاں لینے گیا۔ جیسے ہی اس نے وہاں سے ٹافی لاکر کھایا، گلے میں اٹک گیا۔ جس کی وجہ سے اس کا دم گھٹنے لگا۔
حمزہ سانس نہیں لے پا رہا تھا۔ گھر والوں نے جیسے ہی دیکھا کہ حمزہ سانس لینے کے قابل نہیں تو وہ اسے فوراً ہسپتال لے گئے۔ لیکن تب تک بچہ مر چکا تھا۔ اس کے بعد ڈاکٹروں نے اس کے گلے سے کینڈی نکال دی۔ انہوں نے بتایا کہ ٹافی ان کے ونڈ پائپ میں پھنس گئی تھی جس کی وجہ سے حمزہ سانس لینے سے قاصر تھا۔ بچے کی موت سے والدہ انجم اور خاندان کے دیگر افراد صدمے میں ہیں۔
انجم کے دیوراقرار احمد نے بتایا کہ حمزہ قریبی مدرسے میں پڑھنے جاتا تھا۔ مدرسہ جانے سے پہلے دکان سے ٹافیاں لے کر آیا اور ایک ٹافی کھائی۔ ٹافی کھاتے ہی بچے کے گلے میں پھنس گئی۔ سانس نہ لینے کی وجہ سے دم گھٹنے لگا اور دم توڑ گیا۔ بچے کو جمعرات کی شام سپرد خاک کر دیا گیا۔
گزشتہ سال گریٹر نوئیڈا میں بھی ایسا ہی معاملہ دیکھنے میں آیا تھا۔ یہاں ایک چار سال کا معصوم بچہ اپنے والدین کے سامنے اسپتال میں دم توڑ گیا۔ بچے کے گلے میں ٹافی پھنس گئی تھی جس کی وجہ سے اسے سانس لینے میں دشواری ہو رہی تھی۔ والدین اسے فوراً ہسپتال لے گئے۔ لیکن علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی۔ معاملہ ربوپورہ علاقہ کا تھا۔ یہاں ایک 4 سالہ سانیال نامی لڑکا اپنے دادا سے ٹافیاں لینے کی ضد کرنے لگا۔ دادا نے اسے ٹافی خریدنے کے پیسے بھی دیے۔ پیسے لے کر سانیال قریبی دکان پر گیا اور اپنے لیے ٹافی خریدی۔ لیکن وہ نہیں جانتا تھا کہ وہ جس ٹافی کو کھانے پر اصرار کر رہا تھا وہ اس کی جان لے لے گی۔