دبئی:آسٹریلیا کی حکومت نے آج منگل کے روز ایرانی وزیر دفاع سمیت پانچ سینیر عہدیداروں اور تین اداروں پرپابندیاں عاید کی ہیں۔ آسٹریلوی حکومت کی طرف سے ان پر خطے میں کشیدگی اور عدم استحکام پیدا کرنے کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عاید کیاگیا ہے۔
ان پابندیوں میں ایرانی وزیر دفاع محمد رضا اشتیانی اور پاسداران انقلاب کی بیرون ملک سرگرم ملیشیا’ قدس فورس’ کے کمانڈر اسماعیل قاآنی کو شامل گیا تھا۔
پابندیوں میں پاسداران انقلاب کی بحری فوج، تہران میں میزائل اور ڈرون پروگرام کی ترقی میں تعاون کرنے والی کمپنیاں اور اعلیٰ ایرانی حکام اور تاجر بھی شامل ہیں۔
ان میں خاتم الانبیاء سینٹرل بیس کے کمانڈر غلام علی رشید، سپریم لیڈر کے مشیر اور سابق وزیر دفاع میرحاتمی اور ایرانی پاسداران انقلاب کی ایئر کرافٹ مینوفیکچرنگ کمپنی کے مینیجنگ ڈائریکٹر مہدی گوگردچیان، ایئر کرافٹ انجن ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ کمپنی “داما” کے سربراہ اور کمیونیکیشن انڈسٹری کمپنی ‘فناواران’ جو میزائل گائیڈنس سسٹم بناتی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہے۔
آسٹریلوی وزارت خارجہ نے اپنی ویب سائٹ پر شائع کردہ ایک بیان میں ایرانی پاسداران انقلاب پر “بین الاقوامی سلامتی اور ایران کے عوام کے لیے خطرات کا باعث بننے کا” کا الزام بھی لگایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “ان ٹیکنالوجیز کی توسیع اور ایرانی پراکسیوں کو ان کی فراہمی نے کئی سالوں سے پورے خطے میں عدم استحکام پھیلا رکھا ہے”۔