نئی دہلی : جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی عرضی پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اس دوران ہیمنت سورین کی طرف سے پیش ہوئے وکیل کپل سبل نے کئی دلائل دیے اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو دی گئی ضمانت کی مثال بھی دی، لیکن فی الحال سپریم کورٹ نے ہیمنت سورین کو عبوری ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔ ہیمنت سورین کی طرف سے دائر کی گئی درخواست میں مبینہ زمین گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ان کی گرفتاری کے خلاف جھارکھنڈ ہائی کورٹ کی جانب سے ان کی درخواست کو مسترد کرنے کو چیلنج کیا گیا ہے۔
جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے اس کیس کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے فی الحال انتخابات کے لیے ہیمنت سورین کو عبوری ضمانت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ عدالت نے سورین کی درخواست پر نوٹس جاری کیا۔ سپریم کورٹ اس معاملے کی اگلی سماعت 17 مئی کو کرے گی۔ سورین نے کیجریوال کو ضمانت دینے کی بنیاد پر عبوری ضمانت کی درخواست کی ہے۔ ہیمنت سورین کی جانب سے پیش ہوتے ہوئے کپل سبل نے کہا کہ اس عرضی پر جلد سماعت کی جانی چاہیے، ورنہ اس وقت تک انتخابات ختم ہو چکے ہوںگے۔
سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران جسٹس کھنہ نے پوچھا کہ کیا وہ زمین ہیمنت سورین کے قبضے میں ہے؟ اس پر وکیل سبل نے کہا کہ ایسا کبھی نہیں ہوا۔ سبل نے کہا کہ کوئی مواد نہیں ہے۔ کوئی کہے کہ یہ وزیر کی زمین ہے۔ ہر کوئی منہ سے بولتا ہے۔ میں زمین کے بارے میں کچھ نہیں جانتا۔
اس پر جسٹس سنجیو کھنہ نے کہا کہ الیکشن 28 کو ہیں۔ سماعت 20 مئی کو ہو سکتی ہے۔ اس پر سبل نے کہا کہ پھر اس کا کوئی مطلب نہیں رہے گا۔ وہ جان بوجھ کر ایسا نہیں کر رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سے کہا ہے کہ وہ زمین گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کے خلاف جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی درخواست پر 17 مئی تک جواب دیں۔
ہیمنت سورین نے جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ تاہم، یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواست پر سماعت تک ہیمنت سورین کو انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت دی جائے۔
۔31 جنوری کو ای ڈی نے ہیمنت سورین کو رانچی کے بڈگئی علاقے میں 8.66 ایکڑ اراضی پر غیر قانونی قبضے اور منی لانڈرنگ کے معاملے میں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا تھا۔ ہیمنت سورین کے علاوہ ای ڈی نے 30 مارچ کو زمین کے اصل مالک راجکمار پہان، ہیمنت سورین کے قریبی ساتھی ونود کمار، ریونیو سب انسپکٹر بھانو پرتاپ پرساد اور ہلاریس کچپ کے خلاف بھی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ہیمنت سورین نے نہ صرف غیر قانونی طور پر زمین حاصل کی بلکہ تحقیقات شروع ہونے پر شواہد کو تباہ کرنے کی بھی کوشش کی۔