موناكو:ویسے تو دولت مند لوگ ہرملک میں پائے جاتے ہیں مگر”موناکو” کو دولت مندوں کے لیے جنت کہا جاتا ہے کیونکہ اس کی چالیس فی صد آبادی کروڑ پتی لوگوں پرمشتمل ہے۔
اس حوالے سے “ھنیلی اینڈ پارٹرنز” نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ “موناکو” ارب پتیوں کا شہر ہے جس میں چالیس فی صد امیر لوگ بستے ہیں۔
اگرچہ مجموعی دولت کے لحظ سے امریکی شہر نیویارک کی دولت کسی بھی دوسرے شہر کی دولت سے زیادہ ہے کیونکہ اس کی دولت تین کھرب ڈالر سے زیادہ ہے۔
امیرترین شہروں میں امیگریشن سے متعلق کنسلٹنسی فرم “ھنلی اینڈ پارٹنرز” کے مطابق نیویارک میں تقریباً ساڑھے تین لاکھ کروڑ پتی ہیں، جو کسی بھی دوسرے شہر سے زیادہ اور ایک دہائی قبل کے مقابلے میں 48% زیادہ ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ شہر کی 8.26 ملین کی آبادی میں سے 24 افراد میں ایک کروڑپتی ہے۔ سنہ 2013ء میں یہ تناسب ایک اور 36 کے درمیان تھا۔ نیویارک میں اب بھی انتہائی امیروں کا بڑا حصہ ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس میں 60 ارب پتی اور 744 افراد ایسے ہیں جن کی سرمایہ کاری کے قابل دولت 100 ملین سے زیادہ ہے۔
یہ نتائج ایک ایسے وقت میں سامنےآئے نیویارک کی دولت کی حد کو نمایاں کرتے ہیں جب شہرکے کچھ امیر ترین لوگ طاقت کے مرکز فلوریڈا میں منتقل ہونے سے محتاط ہیں جہاں فنانس انڈسٹری وال اسٹریٹ ساؤتھ بنا رہی ہے۔ میامی ان شہروں میں 33 ویں نمبر پر ہے جہاں کروڑ پتیوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے پچھلے دس سالوں میں میامی میں امیروں کی تعداد میں 78 فی صد اضافہ ہوا ہے۔
بے ایریا مجموعی طور پر دوسرے نمبر پرآیا جہاں 305700 افراد کے ساتھ سات کےاعداد و شمار کے ساتھ اس خطے میں رہائش پذیر ہیں جس میں سان ہوزے، سان فرانسسکو اور پالو آلٹو شامل ہیں۔ ٹوکیو 298300 کے ساتھ تیسرے نمبر پر آیا تاہم وہاں پچھلی دہائی میں 5 فیصد کمی آئی ہے۔ سنگاپور چوتھے نمبر پرہے جس میں تارکین وطن کے کروڑ پتیوں کی تعداد زیادہ ہے۔
ہینلی اینڈ پارٹنرز کے “سی ای او” جارگ سٹیفن کے مطابق گذشتہ چند سالوں میں مالیاتی منڈیوں میں تیزی نے دنیا کے امیر ترین شہروں میں ترقی کو ہوا دی ہے۔ 2023 میں عالمی اسٹاک میں 20 فیصد اضافے اور اس سال تقریباً 7 فیصد اضافے کے بعد سامنے آیا ہے۔