نئی دہلی:سورج کی تپش، گرم ہوائیں اور پریشان لوگ، موسم کی ایسی ہی تصویر اپریل کے مہینے میں دیکھنے کو ملی ہے۔ رواں ماہ گرمی نے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ یہ 103 سال بعد ہوا ہے، جب کئی مقامات پر پارہ 43 ڈگری تک جا پہنچا ہے۔ یہ وہ جگہیں ہیں جہاں اتنی گرمی نہیں ہے۔ یہ اپریل کے مہینے کی بات تھی۔ محکمہ موسمیات نے مئی میں موسم کیسا رہے گا اس کی معلومات دے دی ہیں۔
محکمہ موسمیات نے اپریل کے مہینے میں گرمی کا ڈیٹا شیئر کیا ہے جو کہ 1921-2024 کے درمیان ہے۔ یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ یہ ملک کے کئی حصوں میں اب تک کا گرم ترین مہینہ ہو سکتا ہے۔ اگلے پانچ دنوں میں مزید گرمی پڑنے والی ہے۔ آئی ایم ڈی کے مطابق ملک کے مشرقی اور جنوبی جزیرہ نما میں شدید گرمی کی لہر کا اثر دیکھا جا رہا ہے۔
گرمی کی یہ شدید شکل اگلے پانچ روز تک جاری رہے گی۔ یہاں غور طلب بات یہ ہے کہ اس دوران جن مقامات پر ووٹنگ ہونی ہے وہ زیادہ گرم ہوں گے۔ بنگال، بہار، جھارکھنڈ اور اڈیشہ کے کچھ حصوں میں شدید گرمی کی لہر کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ کرناٹک، تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے کچھ حصوں میں شدید گرمی پڑ سکتی ہے۔
اپریل اور مئی کے حوالے سے محکمہ موسمیات نے پہلے بھی کہا تھا کہ یہ دو مہینے دوسرے سالوں کی نسبت زیادہ گرم ہو سکتے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے افسران نے پی ایم مودی کے ساتھ ملاقات میں یہ بات کہی۔ اس دوران لوگوں سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنا خاص خیال رکھیں۔ اب تک ووٹنگ کے دو مرحلوں میں کئی مقامات پر گرمی کی وجہ سے ووٹنگ متاثر ہوئی ہے۔
دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد کچھ ریاستوں کے عہدیداروں نے بھی اس کا ذکر کیا تھا۔ اعداد و شمار کے مطابق ہیٹ ویو کا انڈیکس 40 سے 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک دیکھا جا رہا ہے۔ کیرالہ سمیت مشرقی ساحل کے کئی حصوں میں یہ انڈیکس 50 سے 60 ڈگری سیلسیس تک بڑھ گیا ہے۔
اگلے 2 دنوں میں مشرقی ہندوستان میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں 1-2 ڈگری سیلسیس کے اضافے کا امکان ہے۔ اگلے 4-5 دنوں میں وسطی ہندوستان میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں 2-4 ڈگری سیلسیس کا اضافہ ہوسکتا ہے۔ اگلے 3-4 دنوں میں تمل ناڈو میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 2-3 ڈگری سیلسیس بڑھنے کا امکان ہے۔