چنئی:چنئی سپر کنگز نے مسلسل 2 شکستوں کے بعد آئی پی ایل 2024 میں ایک اہم اور بڑی جیت درج کی ہے۔ اپنے ہوم گراؤنڈ چیپاک اسٹیڈیم میں آخری میچ ہارنے والی رتوراج گائیکواڑ کی ٹیم نے سن رائزرس حیدرآباد کو 78 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دی۔ اس کے ساتھ ہی چنئی نے پوائنٹس ٹیبل میں حیدرآباد کو بھی جھٹکا دیا اور تیسری پوزیشن حاصل کی۔ پہلے بلے بازی کرتے ہوئے چنئی نے 212 رنز بنائے تھے جس میں کپتان روتوراج کا سب سے اہم حصہ تھا۔ انہوں نے 98 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔
چیپاک اسٹیڈیم میں میزبان چنئی نے اس بار اپنے مداحوں کو مایوس نہیں کیا۔ چنئی کی پوری ٹیم ہر محاذ پر حیدرآباد سے برتر ثابت ہوئی اور اس کا اثر پہلے چنئی کے اسکور پر اور پھر فتح کے مارجن پر نظر آیا۔ پیٹ کمنس کی حیدرآباد جو اس سیزن میں اب تک مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے، کو لگاتار دوسرے میچ میں تعاقب کرتے ہوئے کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ آخری میچ میں یہ ٹیم بنگلورو کے خلاف 207 رنز کا ہدف حاصل نہیں کر سکی تھی۔
کپتان گائیکواڈ اور شیوم دوبے ایک بار پھر چنئی کے لیے بیٹنگ اسٹار ثابت ہوئے۔ دونوں کے درمیان تیسری وکٹ کے لیے 76 رنز کی تیز شراکت داری ہوئی جس نے ٹیم کو 200 رنز سے آگے بڑھا دیا۔ گائیکواڑ نے 54 گیندوں میں 98 رنز بنائے۔ وہ آخری اوور میں آؤٹ ہوئے اور سنچری سے محروم ہوگئے۔ گزشتہ میچ میں انہوں نے اسی گراؤنڈ پر سنچری بنائی تھی لیکن پھر ٹیم ہار گئی۔ جبکہ دوبے نے اپنا پاور ہٹنگ اسٹائل جاری رکھا اور صرف 20 گیندوں میں 39 رنز بنانے کے بعد ناٹ آؤٹ رہے۔
اس اننگز میں چنئی کے لیے سب سے اچھی خبر ڈیرل مچل کی بیٹنگ تھی جو اس سیزن میں مسلسل ناکام ہو رہے تھے لیکن پھر بھی ٹیم نے ان پر اعتماد کا اظہار کیا۔ اوپنر اجنکیا رہانے ایک بار پھر جلد آؤٹ ہوئے اور ایسی حالت میں مچل نے اننگز کی ذمہ داری سنبھالی۔ انہوں نے کپتان گائیکواڑ کے ساتھ مل کر 107 رنز کی شاندار شراکت داری کی۔ مچل نے 32 گیندوں میں 52 رنز بنائے جو ان کی پہلی نصف سنچری تھی۔ اس کے بعد مچل نے بھی فیلڈنگ میں کمال دکھایا اور 5 کیچز لیے۔
اس سیزن میں حیدرآباد کا ٹاپ آرڈر مسلسل دھماکہ خیز انداز میں بلے بازی کر رہا تھا اور اس نے تین بار 260 سے زیادہ اسکور کیا تھا۔ لیکن یہ اسکور پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے آئے۔ سیزن میں تیسری بار ٹیم تعاقب کرتے ہوئے ناکام ثابت ہوئی۔ ایک بار پھر ٹیم کا ٹاپ آرڈر ناکام ہوا اور مڈل آرڈر بھی کچھ نہ کر سکا۔ دوسرے ہی اوور میں تیز گیند باز تشار دیشپانڈے (4/27) نے ٹریوس ہیڈ اور امپیکٹ کھلاڑی انمول پریت سنگھ کو لگاتار گیندوں پر آؤٹ کیا۔ ابھیشیک شرما کو بھی تشار نے آؤٹ کیا اور پاور پلے میں ٹیم نے 40 رنز پر 3 وکٹیں گنوا دیں۔
ایڈن مارکرم (32) اور نتیش ریڈی (15) نے اننگز کو سنبھالنے کی کوشش کی اور ایسا لگ رہا تھا کہ وہ ٹیم کو بہتر پوزیشن میں ڈالیں گے لیکن پہلے رویندر جڈیجہ نے نتیش کو آؤٹ کیا۔ تب مارکرم کے پاس متیشا پتھیرانا کے جان لیوا یارکر کا کوئی جواب نہیں تھا۔ اس کا درمیانی سٹمپ زمین پر گر گیا تھا۔ بس اس کے بعد حیدرآباد کی شکست یقینی نظر آئی۔ اس کے بعد 3 گیندوں کے اندر ہینرک کلاسن اور عبدالصمد کے آؤٹ ہونے سے بڑی اور کراری شکست یقینی تھی۔ 19ویں اوور میں مستفیض الرحمان نے آخری دو بلے بازوں کو آؤٹ کیا اور پوری ٹیم 134 رنز پر سمٹ گئی۔