بغداد:سابق عراقی صدر صدام حسین کی بیٹی رغد صدام نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ’’ ایکس‘‘ پر اپنے والد کی نجی یادداشتوں کے کچھ صفحات کی تصاویر پوسٹ کردیں۔ یہ یادداشتیں صدام حسین نے امریکی جیل میں اپنے ہاتھوں سے لکھی ہیں۔ رغد صدام نے اپنے والد کی تحریر میں یادداشتوں کو شائع کرنے کی وجہ یہ بتائی کہ پبلشنگ ہاؤسز کو ان کی اشاعت کے خلاف انتباہات موصول ہوئے ہیں۔
رغد نے اپنی پوسٹ کے ساتھ 40 تصاویر منسلک کیں اور کہا کہ یہ میرے والد عراق کے صدر کی یادداشتوں کا ایک بہت چھوٹا حصہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ قوم جو ہمیشہ آپ کی جدوجہد میں سب سے اہم رہی ہے۔ لیکن اے والد یہ قوم اب ٹھیک نہیں ہے اور عراق ٹھیک نہیں ہے۔ قوموں نے اس پر حملہ کر رکھا ہے۔ رغد نے اپنے والد کے مداحوں کو یادداشتیں وقف کرتے ہوئے کہا ’’ ہم ان کے لیے آپ کی اپنے ہاتھ لکھی یادداشتیں وقف کرتے ہیں جو آپ نے اس وقت لکھی تھیں جب آپ عراق میں امریکی حراست میں تھے۔
واضح رہے امریکہ نے مارچ 2003 میں عراق پر حملہ کیا تھا۔ اس وقت امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے کہا تھا کہ وہ صدام حسین کی دہشت گردی کی حمایت کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ 1979 سے جس ملک پر وہ حکومت کر رہے ہیں اس پر فضائی حملوں میں شدت آنے کے بعد عراقی صدر فرار ہو گئے۔ مہینوں بعد امریکی فوجیوں نے وسط عراق کے علاقے الدور میں انہیں ایک چھوٹے سے زیر زمین سوراخ میں چھپا ہوا پایا اور گرفتار کرلیا۔
صدام حسین پر جنگی جرائم، نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم سمیت متعدد الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا اور نومبر 2006 میں اس مقدمے میں انہیں پھانسی کی سزا سنا دی گئی۔ 30 دسمبر 2006 کو انہیں پھانسی دیدی گئی تھی۔