تل ابیب:اسرائیلی نشریاتی ادارے نے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے پراسیکیوٹر نے ممکنہ طور پر غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ اور اس کے انسانی نتائج کی وجہ سے اسرائیلی حکام کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
براڈ کاسٹنگ کارپوریشن نے کہا کہ “وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی بنیادی وجہ غزہ کی پٹی میں ہلاکتوں کی تعداد نہیں ہے، بلکہ انسانی صورت حال ہے، جیسا کہ پبلک پراسیکیوٹر کوشبہ ہے کہ اسرائیل نے نہ صرف غزہ کی پٹی کو خاطر خواہ امداد فراہم نہیں کی بلکہ غزہ کی پٹی میں ہونے والی ہلاکتیں بھی ہیں۔
عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کے مطابق جان بوجھ کر اس طرح کی امداد کے داخلے کو روکا اور قحط کے واقعات کا سبب بنتا ہے۔ یہ بات عالمی عدالت انصاف کے لیے ناقابل قبول ہے جس کی وجہ سے اسرائیلی وزراء اور فوجی افسران کی گرفتاری عمل میں آ سکتی ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی وزارت خارجہ نے دنیا بھر کے تمام اسرائیلی سفارت خانوں کو فوری طور پر ہدایات جاری کیں کہ وہ غزہ پر جنگ کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف کے متوقع فیصلوں کی روشنی میں یہود دشمنی اور یہودی مخالف جذبات کی لہر کے لیے تیار رہیں۔
اسرائیلیوں کا خیال ہے کہ عدالت چند دنوں میں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو، وزیر دفاع یوآو گیلنٹ اور آرمی چیف آف اسٹاف ہرزی ہیلیوی کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کر سکتی ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے مزید کہا کہ “وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز نے دنیا بھر میں اسرائیلی سفارت خانوں کی سکیورٹی کو سخت کرنے اور یہود مخالف اور اسرائیل مخالف جذبات کی لہر کے پھیلنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی”۔
اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے غزہ کی پٹی میں فوجی آپریشن کی وجہ سے دی ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے ان کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے جانے کے امکان پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
عبرانی اخبار “ماریو” نے اطلاع دی ہے کہ نیتن یاہو نے حالیہ دنوں میں اس ممکنہ پیش رفت کو روکنے کے لیے بہت کوششیں کیں اور ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت سے گرفتاری کے وارنٹ کے اجراء کو روکنے کے لیے امریکہ سے بھی بات کی۔
گذشتہ ہفتے اپنے بیانات میں نیتن یاہو نے بین الاقوامی عدالت انصاف کی جانب سے جاری کیے جانے والے کسی بھی ممکنہ فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے فیصلے سے غزہ کے حوالے سے اسرائیل کے اقدامات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ انہوں نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر ایک بیان میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کے امکان کو بھی ایک خطرناک نظیر قرار دیا۔
نیتن یاہو نے لکھا کہ “ہم دی ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کو مجروح کرنے کی کسی بھی کوشش کو قبول نہیں کریں گے۔”