Monday, December 23, 2024
Homeہندوستانلوک سبھا الیکشن: قنوج سےاکھلیش یادو لڑیں گے الیکشن، سبرت پاٹھک نے...

لوک سبھا الیکشن: قنوج سےاکھلیش یادو لڑیں گے الیکشن، سبرت پاٹھک نے کیا طنز

قنوج:بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار سبرت پاٹھک اور سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو اتر پردیش کی قنوج لوک سبھا سیٹ کے لیے آج اپنا پرچہ نامزدگی داخل کریں گے۔ یہاں سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا ہے۔ ادھر سبرت پاٹھک نے اکھلیش یادو کے نظریے کو پاکستانی قرار دیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے قنوج سیٹ پر پاک بھارت کرکٹ میچ جیسی صورتحال کو بیان کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ یہ میچ بھارت جیتنے والا ہے۔
سبرت نیتا نے کہاکہ اگر تیج پرتاپ سنگھ یادو یہاں سے لڑتے تو میچ نیپال اور ہندوستان جیسا ہوتا۔ اب اکھلیش یادو آرہے ہیں تو میچ ہندوستان پاکستان جیسا ہوگا اور صرف ہندوستان کو جیتنا ہے۔ اکھلیش کا نظریہ پاکستانی ہے، پاکستان کا مطلب ہے ہم کسی ملک کی بات نہیں کرتے، پاکستان کا مطلب ہے دہشت گرد، پاکستان کا مطلب کرپشن، پاکستان کا مطلب قاتل، پاکستان کا مطلب ڈاکو۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح 75 سال میں پاکستان میں ہندو آبادی کا صفایا کیا گیا، 14-15 سال کی لڑکیوں کی شادی 70 سال کے مردوں سے کی گئی اور ان پر تشدد کیا گیا، پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ہم دیکھ رہے ہیں۔ یہ ان کا (اکھلیش یادو) رجحان ہے۔
پاٹھک نے کہا کہ اکھلیش یادو نہ صرف اتر پردیش بلکہ ملک کا سب سے بڑا فرقہ پرست چہرہ ہے، جس نے دہشت گردوں کو چھوڑنے کی سفارش کی تھی۔ ان کے دور میں کس قسم کے فسادات ہوئے؟ فسادیوں کو وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر بلا کر تحفظ فراہم کیا گیا۔ اتر پردیش کے لوگ انہیں الوداع کریں گے۔
قابل ذکرہے کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے سبرت پاٹھک نے اکھلیش یادو کی بیوی ڈمپل یادو کو شکست دی تھی۔ بی جے پی نے ایس پی کے گڑھ کو منہدم کر دیا تھا۔ اس بار ایس پی کارکنان مسلسل مطالبہ کر رہے تھے کہ اکھلیش یادو کو قنوج سیٹ سے الیکشن لڑنا چاہیے، لیکن پارٹی نے اکھلیش کے بھتیجے تیج پرتاپ سنگھ یادو کو ٹکٹ دے دیا۔ اس کے بعد قنوج میں پارٹی کے اندر مایوسی کا ماحول ہے۔ اس کا احساس کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے ڈیمیج کنٹرول کیا اور خود انتخابی میدان میں اترے۔ ایس پی سربراہ کے الیکشن لڑنے سے قنوج میں سیاسی لڑائی دلچسپ ہو گئی ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments