پٹنہ:بہار کی راجدھانی پٹنہ سے ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ دارالحکومت پٹنہ کے پنپن میں جے ڈی یو کے نوجوان لیڈر سوربھ کمار کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ وہیں فائرنگ کے اس واقعہ میں ایک اور نوجوان زخمی ہوا ہے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ زخمی نوجوان کو اسپتال لے جایا گیا۔ وہیں، متوفی جے ڈی یو لیڈر کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا۔
دوسری طرف اس معاملے کے بعد مشتعل لوگوں نے پٹنہ۔ گیا روڈ بلاک کر دیا۔ معلومات کے مطابق دیر رات پنپن میں منعقد ایک شادی کی تقریب سے واپس آتے ہوئے کچھ نامعلوم حملہ آوروں نے بدھیاکول میں جے ڈی یو لیڈر اور ان کے ایک ساتھی پر گولی چلا دی۔ جس کی وجہ سے دونوں نوجوان نیچے گر گئے۔ جے ڈی یو لیڈر کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ جبکہ اس کی دوست منمن کو زخمی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا۔
پولیس اس پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ کیا یہ قتل سیاسی دشمنی کی وجہ سے ہوا؟ معاملے کی ہر زاویے سے جانچ کی جا رہی ہے۔ دوسری طرف دیر رات متوفی کے حامیوں نے پٹنہ گیا سڑک کو بلاک کر کے ہنگامہ کیا۔ پولیس کے کافی سمجھانے کے بعد وہ مان گئے۔ پھر معاملہ تھوڑا سا ٹھنڈا ہوا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پاٹلی پترا سے آر جے ڈی امیدوار اور لالو پرساد کی بیٹی میسا بھارتی پنپن پہنچیں اور سوربھ کمار کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ پٹنہ پولس کی ایک خصوصی ٹیم تحقیقات کے لیے موقع پر پہنچ گئی ہے۔
موقع پر پہنچے ایس پی نے بتایا کہ سوربھ دیر رات کارپینٹر کارنر سے اپنے ایک دوست کے ساتھ شادی کی تقریب سے واپس آرہا تھا۔ اسی دوران بائک پر سوار چار بدمعاشوں نے پنپن کے قریب اندھا دھند فائرنگ شروع کردی جس میں سوربھ کو دو گولیاں سر میں لگیں اور اس کی ساتھی منمن کو تین گولیاں لگیں۔ ایس پی نے بتایا کہ سوربھ کمار کی موت سر میں دو گولیاں لگنے سے ہوئی۔ اسی دوران ان کا ساتھی منمن زخمی ہے اور پٹنہ کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج ہے۔