مونٹریال: سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے حال ہی میں ٹائپ 2 ذیابیطس کیخلاف وٹامن کے کے حوالے سے ایک زبردست دریافت کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا میں یونیورسٹی ڈی مونٹریال اور مونٹریال کلینکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سائنسدانوں کی ٹیم نے وٹامن کے کے ذیابیطس کیخلاف مزاحمتی کردار سے متعلق تحقیق پیش کی ہے۔ اس وٹامن کو عام طور پر خون جمانے میں کردار ادا کرنے کیلیے جانا جاتا ہے۔ جب کسی کو گہرا زخم لگتا ہے تو وٹامن کے خون کو ٹھوس بنانے اور اسے بہنے سے روکنے میں مدد کرتا ہے۔
تاہم نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ وٹامن کے کے فوائد صرف خون جمانے کی حد تک ہی نہیں بلکہ اس سے کہیں زیادہ ہے۔ ماضی میں ہوئی تحقیقات نے اگرچہ اشارتاً یہ ثابت کیا تھا کہ وٹامن کے کی کمی ذیابیطس کے بڑھتے خطرے سے منسلک ہوسکتی ہے تاہم اب تک وٹامن کے اور ذیابیطس کے خلاف اس کے اہم کردار کے درمیان تعلق واضح نہیں ہوپایا تھا۔
حالیہ نتائج لبلبے (پینکریاز) پر کی گئی تحقیق سے سامنے آئے ہیں۔ لبلبے میں ایسے خلیات ہوتے ہیں جنہیںبیٹاسیلس کہا جاتا ہے جو انسولین تیار کرتے ہیں۔ ٹیم نے پایا کہ یہ خلیات ایک مخصوص کیمیائی عمل جس میں وٹامن کے بھی شامل ہوتا ہے، کیلئے ذمہ دار ہوتے ہیں۔
محققین نے ان خلیوں کے اندر ایک نئے پروٹین کی نشاندہی کی جسے انہوں نےای آر جی پی کا نام دیا۔ یہ پروٹین ٹھیک طریقے سے کام کرنے کے لیے وٹامن کے پر انحصار کرتا ہے۔ای آر جی پی کا کام ہے مناسب مقدار میں انسولین پیدا کرنا اور وٹامن کے ای آر جی پی کیلئے ضروری ہے۔ وٹامن کے ہی ہے جس کی وجہ سےای آر جی پی مؤثر طریقے سے انسولین تیار کرپاتا ہے۔