بانسواڑہ:راجستھان کے بانسواڑہ میں دیے گئے پی ایم مودی کے اس بیان پر ہنگامہ برپا ہو گیا ہے کہ ‘اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو وہ لوگوں کی جائیداد مسلمانوں میں بانٹ دے گی۔ کانگریس اس کو لے کر پی ایم مودی اور بی جے پی پر حملہ کر رہی ہے۔ اسی سلسلے میں کانگریس لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی، سلمان خورشید اور گرودیپ سپل نے الیکشن کمیشن سے ملاقات کی اور 17 شکایات درج کرائیں۔
اس معاملے میں ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن کے سامنے 17 شکایتیں درج کرائی ہیں۔ انہوں نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے۔ وہ کانگریس کے منشور کے بارے میں جھوٹ پھیلا رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن ان کے بیان پر سخت ایکشن لے۔
قابل ذکرہے کہ اتوار کو پی ایم مودی راجستھان کے بانسواڑہ میں تھے۔ یہاں وہ ایک انتخابی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس میں انہوں نے کانگریس پر شدید حملہ کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے ایک بیان کا بھی ذکر کیا۔ پی ایم مودی نے دعویٰ کیا کہ سنگھ نے کہا تھا کہ ملک کی جائیداد پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے۔
اس بیان کے ذریعہ پی ایم نے کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو وہ لوگوں کی جائیداد مسلمانوں میں بانٹ دے گی۔ یہ شہری نکسلی ذہنیت ماؤں بہنوں کا منگل سوتر بھی نہیں چھوڑے گی۔ پی ایم مودی کے بیان کے بعد کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرکے ان پر حملہ بولا۔
انہوں نے کہاکہ مودی جی کی آج کی گھبراہٹ میں دی گئی تقریر نے ظاہر کیا کہ پہلے مرحلے کے نتائج میں انڈیااتحاد جیت رہا ہے۔ مودی جی نے جو کچھ کہا وہ یقیناً نفرت انگیز تقریر ہے، یہ توجہ ہٹانے کی دانستہ چال ہے۔ آج وزیر اعظم نے وہی کیا جو انہیں سنگھ کی اقدار سے ملا ہے۔ اقتدار کے لیے جھوٹ بولنا، چیزوں کا جھوٹا حوالہ دینا اور مخالفین پر جھوٹے الزامات لگانا سنگھ اور بی جے پی کی تربیت کا خاصہ ہے۔
اسی پوسٹ میں کھرگے مزید لکھتے ہیں کہ ملک کے 140 کروڑ لوگ اب اس جھوٹ کا شکار نہیں ہوں گے۔ ہمارا منشور ہر ہندوستانیوںکے لیے ہے۔ سب کے لیے برابری کی بات کرتا ہے۔ سب کے لیے انصاف کی بات کرتا ہے۔ کانگریس کا نیائے پتر سچائی کی بنیاد پر ہے۔ ہندوستان کی تاریخ میں کسی وزیر اعظم نے اپنے عہدے کے وقار کو اتنا گرایا نہیں جتنا مودی جی نے گرایا ہے۔