نئی دہلی:دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے خاتون پہلوانوں کی طرف سے دائر جنسی ہراسانی کے معاملے میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور ڈبلیو ایف آئی کے سابق صدر برج بھوشن سنگھ کے خلاف الزامات طے کرنے کے حکم کو ملتوی کر دیا ہے۔ عدالت کیس کی اگلی سماعت 26 اپریل کو کرے گی۔ برج بھوشن شرن سنگھ نے الزامات عائد کرنے اور مزید تفتیش کے لیے ایک نئی درخواست دائر کی تھی، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ واقعے کے دن ہندوستان میں نہیں تھے۔
برج بھوشن شرن سنگھ نے دہلی پولیس کو 7 ستمبر 2022 کو اس واقعے کی مبینہ تاریخ کو ڈبلیو ایف آئی کے دفتر میں موجودگی کے بارے میں تحقیقات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت نے برج بھوشن شرن سنگھ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ برج بھوشن نے درخواست میں کہا کہ وہ اس تاریخ کو ملک سے باہر تھے جب ڈبلیو ایف آئی کے دفتر میں خاتون ریسلر کے ساتھ مبینہ طور پر چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا گیا تھا۔ انہوں نے اپنی درخواست کے ساتھ پاسپورٹ کی کاپی دی ہے جس پر امیگریشن کی تاریخ درج ہے۔
عدالت نے کہا کہ ایک شکایت کنندہ نے الزام لگایا تھا کہ اسے ایک بین الاقوامی تقریب سے واپس آنے کے بعد ڈبلیو ایف آئی دہلی کے دفتر میں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا۔ استغاثہ نے اس تاریخ کو سی ڈی آر کی کاپی جمع نہیں کرائی ہے۔ برج بھوشن کے وکیل نے کہا کہ ہم نے پاسپورٹ کی کاپی بھی منسلک کی ہے، امیگریشن اسٹامپ موجود ہے، اگر دہلی پولیس کو اس معاملے پر جواب داخل کرنا ہے تو ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔ ہم نے یہ درخواست کیس میں تاخیر کے لیے دائر نہیں کی ہے۔