واشنگٹن:طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ وٹامن پی 12 دماغ پر مثبت طور پر اثر انداز ہوتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق متعدد مطالعات سے پتہ چلا ہے کہ وٹامن ڈی، یا سن شائن وٹامن ہڈیوں اور مدافعتی نظام کے لیے بے حد ضروری ہے لیکن یہ اس کے ساتھ ساتھ دماغی صحت کو بھی فروغ دیتا ہے۔
محققین جزوی طور پر وٹامن ڈی کی کمی کے منفی اثرات کی تحقیقات کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ وٹامن ڈی یادداشت کو مضبوط اور ذہنی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
دی امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق وٹامن ڈی کی کمی دماغی حجم میں کمی کا سبب بنتی ہے۔
یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا کی زیر قیادت یو کے بائیو بینک میں 295000 سے زیادہ جینیاتی پروفائلز پر مشتمل مطالعہ کیا گیا جس کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ وٹامن ڈی کی کمی کو درست کرنے سے ڈیمنشیا کے 17 فیصد کیسز کو روکا جا سکتا ہے۔
تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی کا شکار افراد یادداشت سے متعلق امتحان میں خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
الزائمر ایسوسی ایشن کے جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ انسانی جسم میں وٹامن ڈی کی اعلیٰ سطح بہتر علمی فعل سے وابستہ ہے، وٹامن ڈی کی صحت مند سطح ایک مضبوط یادداشت کو فروغ دیتی ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ تحقیق کے دوران وٹامن ڈی کو ’نیورو پروٹیکٹو‘ وٹامن کے طور پر دیکھا گیا ہے، یہ اُن جینز کو ریگولیٹ کرنے میں کردار ادا کرتا ہے جو دماغی کاموں کے لیے اہم ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق سوزش دائمی بیماریوں کی نشوونما میں کردار ادا کر سکتی ہے اور وٹامن ڈی سوزش جیسی شکایت کو بھی کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
ماہرین کا جرنل نیورولوجی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہنا ہے کہ دائمی سوزش دماغی صحت کو متاثر کر سکتی ہے جس سے ذہن علمی زوال کا شکار ہو سکتا ہے۔