دبئی:امریکہ اور یورپی یونین نے جمعہ کو حماس اور تحریک اسلامی جہاد پر الگ الگ پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ امریکی محکمہ خزانہ نے کہا ہے کہ امریکہ نے تحریک حماس کے ترجمان اور تحریک کے ڈرون یونٹ کے رہنماؤں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔
یورپی یونین نے حماس کے عسکری ونگز اور تحریک اسلامی جہاد پر 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے دوران جنسی تشدد کے دعوؤں کے پس منظر میں پابندیاں عائد کی ہیں۔ یورپی یونین نے کہا ہے کہ یہ دونوں فلسطینی دھڑے، جو پہلے ہی یورپی یونین کی طرف سے “دہشت گرد” کے طور پر رینک کی گئی تنظیموں کی فہرست میں شامل ہیں، ایک منظم طریقے سے تشدد اور صنفی بنیادوں پر تشدد کی کارروائیوں کا ارتکاب کر چکے ہیں۔ یہ دھڑے اس تشدد کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر ا ستعمال کرتے ہیں۔
سات اکتوبر کو جنگ کے آغاز کے بعد سے امریکہ اور برطانیہ نے ایسے عہدیداروں پر پابندیاں بھی عائد کی ہیں جنہوں نے حماس کے ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے اور بیرون ملک حماس کے مفادات کے حصول کے لیے اس کے مالی معاملات کو سنبھالنے میں بھی مدد کی ہے۔
پابندیوں کا نشانہ بننے والے افراد میں ایران میں تحریک اسلامی جہاد کے نمائندے ناصر ابو شریف اور رہنما اکرم العجوری کے علاوہ نبیل شومان بینکنگ کمپنی بھی شامل ہے جو لبنان میں واقع ہے۔ برطانوی پابندیوں میں حماس کے 4 سینئر رہنماؤں اور دو مالیاتی اداروں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔