چنڈی گڑھ:جس طرح سے عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے سی ایم اروند کیجریوال کو دہلی کے مبینہ شراب گھوٹالے میں جیل بھیج دیا گیا ہے۔ عام آدمی پارٹی ان کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔ پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے بھی اروند کیجریوال کو جیل بھیجنے کے خلاف احتجاج میں ایک انشن رکھا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شہید بھگت سنگھ کی طرف سے حاصل کردہ آزادی اور بھیم راؤ امبیڈکر کے لکھے ہوئے ملک کا آئین آج خطرے میں ہے۔
بھگونت مان نے دعویٰ کیا کہ عام آدمی پارٹی آمریت کے خلاف لڑ رہی ہے۔ مان کئی کابینی وزراء اور ایم ایل اے کے ساتھ شہید بھگت سنگھ نگر کے کھٹکر کلاں پہنچے۔ کھٹکر کلاں آزادی پسند بھگت سنگھ کا آبائی گاؤں ہے۔ بھگونت مان نے کہا کہ شہید بھگت سنگھ کو یہ فکر تھی کہ آزادی کے بعد ملک کن ہاتھوں میں جائے گا۔ آج ان کے خدشات اور اندیشے درست ثابت ہوئے ہیں۔
سی ایم مان نے کہا کہ میں ایسے بہت سے بزرگوں سے ملا ہوں جو مجھے کہتے ہیں کہ اس سے برطانوی راج بہتر تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عام آدمی پارٹی جس رفتار سے آگے بڑھ رہی ہے اس سے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت پوری طرح سے خوفزدہ ہے۔ ہم نے 10 سالوں میں دو ریاستوں میں اپنی حکومتیں بنائیں۔ ہمارے گجرات اور گوا میں ایم ایل اے ہیں اور چندی گڑھ میں میئر ہیں۔ ہمارے پاس راجیہ سبھا کے 10 ایم پی ہیں۔ عام آدمی پارٹی صرف 10 سال میں قومی پارٹی بن گئی۔
ہم کیجریوال کے سپاہی ہیں۔
بی جے پی نہیں چاہتی کہ کوئی آواز ان کے خلاف اٹھے۔ یہ کیجریوال کی آواز تھی جو پورے ملک میں پھیل رہی تھی۔ وہ سچ بولتے ہیں اور ہم ان کے سپاہی ہیں۔ سی ایم نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے کجریوال کو گرفتار کرنے اور ان کی آواز کو دبانے کا سوچا۔ سی ایم کیجریوال نے عام لوگوں کے بیٹوں اور بیٹیوں کو سیاست میں لائے اور انہیں لیڈر بنایا۔ اروند کیجریوال ایک شخص نہیں ہیں، وہ ایک خیال ہیں۔
اپنے دفتر میں کجریوال کی تصویر لگانے پر آپپ اور اس کی حکومت کی تنقید پر مان نے کہا کہ یہ 16 مارچ 2022 کو بننے والی ان کی حکومت کا پہلا فیصلہ تھا کہ پنجاب کے کسی بھی سرکاری دفتر میں وزیراعلیٰ کی تصویر نہیں لگائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری دفاتر میں صرف بھگت سنگھ اور امبیڈکر کی تصویریں لگائی جائیں گی تاکہ آزادی اور آئین کو بچایا جا سکے۔
سی ایم نے کہا کہ پی ایم مودی کہتے ہیں کہ وہ بدعنوانوں کو نہیں چھوڑیں گے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ تمام بدعنوان لوگوں کو بی جے پی میں شامل کریں گے۔ ان کے پاس واشنگ مشین ہے۔ اس میں وہ تمام کرپٹ لوگوں کو دھو ڈالتے ہیں۔ پھر وہ اسے پاک صاف قرار دیتے ہیں اور اسے بی جے پی لیڈر بنا دیتے ہیں۔ سی ایم نے مزید کہا کہ اگر مودی لہر پر اتنا بھروسہ ہے تو کیجریوال کو گرفتار کرنے کی کیا ضرورت تھی۔ آپ اپنا کام کریں اور ہمیں اپنا کام کرنے دیں۔ ووٹر فیصلہ کریں گے کہ وہ کس کو چاہتے ہیں۔
اس پروگرام میں پنجاب کے وزراء ہرپال چیمہ، ہربھجن سنگھ، بلجیت کور، بھرم شنکر جمپا، لالجیت سنگھ بھلر، انمول گگن مان، گرومیت سنگھ کھڈیاں، پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کلتار سنگھ سندھوان، آنند پور صاحب سیٹ سے آپ کے امیدوار مالویندر سنگھ کنگ شامل ہیں۔ موجود تھے۔ ان سب کے علاوہ فتح گڑھ صاحب سے پارٹی امیدوار گرپریت سنگھ جی پی بھی شامل تھے۔