Friday, December 27, 2024
Homeہندوستانکجریوال کی گرفتاری کے خلاف عام آدمی پارٹی کی اجتماعی بھوک ہڑتال...

کجریوال کی گرفتاری کے خلاف عام آدمی پارٹی کی اجتماعی بھوک ہڑتال آج

نئی دہلی:دہلی کے وزیر اعلیٰ کی گرفتاری کے خلاف عام آدمی پارٹی کے رہنما اور کارکنان آج اجتماعی بھوک ہڑتال کریں گے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سی ایم اروند کیجریوال کو دہلی شراب پالیسی سے متعلق بدعنوانی کے معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے اور وہ اس وقت عدالتی حراست میں ہیں۔
عام آدمی لیڈر گوپال رائے نے کہا کہ اروند کیجریوال کے ملک اور بیرون ملک کے حامی بھی پارٹی کے اجتماعی انشن میں حصہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ اپنے گھروں پر بھوک ہڑتال کر سکتے ہیں اور دہلی کے وزیر اعلیٰ کی حمایت کر سکتے ہیں۔
آپ کے تمام ایم ایل اے اور عہدیدار صبح 11 بجے جنتر منتر پر اجتماعی بھوک ہڑتال کے لیے جمع ہوں گے۔ پولیس بھاری ہجوم کے لیے تیاری کر رہی ہے، اس لیے احتجاجی مقام کی طرف جانے والی سڑکوں پر سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ بھاری رکاوٹوں کی وجہ سے وسطی دہلی کے کچھ حصوں میں ٹریفک بھی متاثر ہو سکتا ہے۔
عام آدمی پارٹی نے گزشتہ ماہ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہائش گاہ کا محاصرہ کیا تھا۔ اس دوران کئی عام آدمی لیڈروں اور کارکنوں کو جن میں خواتین بھی شامل تھیں کو بسوں میں بٹھا کر این سی آر کے مختلف تھانوں میں لے جایا گیا۔
عام آدمی نے گرفتاری کے وقت پر بی جے پی کو نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ وہ کیجریوال کو آنے والے لوک سبھا انتخابات کی مہم سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔ آپ کے وزراء آتشی اور سوربھ بھردواج نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ای ڈی کے حوالہ سے احکامات جاری کر رہے ہیں اور دہلی کے لوگوں کو یقین دلایا کہ وزیر اعلیٰ مسلسل ان کی فلاح و بہبود کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔
عام آدمی نے کہا ہے کہ وہ قیادت میں کوئی تبدیلی نہیں کرے گی چاہے اروند کیجریوال جیل سے وزیر اعلیٰ کے طور پر کام جاری رکھیں۔ تاہم، بی جے پی نے اروند کیجریوال کے جیل سے کام کرنے کے منصوبے کو دھوکہ قرار دیا ہے
کیجریوال کی گرفتاری نے اپوزیشن کے دھڑے کو بھی متحد کر دیا ہے، جو حال ہی میں اپنے اتحاد سے زیادہ اپنے اختلافات کی وجہ سے سرخیاں بنا رہا تھا۔
گزشتہ اتوار کو انڈیا الائنس نے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے دہلی کے رام لیلا میدان میں ایک میگا ریلی کا انعقاد کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے بی جے پی پر مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے ذریعے اپوزیشن کو ختم کرنے کا الزام لگایا تھا۔
اروند کیجریوال کو 21 مارچ کو مبینہ شراب پالیسی اسکام کیس میں مرکزی ایجنسی کے نو سمن کا جواب نہ دینے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، اور تب سے وہ ای ڈی لاک اپ سے اپنی حکومت چلا رہے ہیں۔
مرکزی ایجنسی نے عام آدمی لیڈر پر “سازشی” ہونے کا الزام لگایا ہے۔ ای ڈی کا ماننا ہے کہ اب منسوخ شدہ پالیسی نے زیادہ منافع بخش مارجن فراہم کیا اور رشوت کی رقم کا استعمال مبینہ طور پر عام آدمی کی انتخابی مہم کے لیے مالی اعانت کے لیے کیا گیا۔
اس سلسلے میں آپ لیڈر منیش سسودیا اور سنجے سنگھ اور بھارت راشٹرا سمیتی کی لیڈر کویتا کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تاہم اپوزیشن لیڈران نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت پر ای ڈی اور سی بی آئی جیسی تفتیشی ایجنسیوں کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments