Tuesday, December 24, 2024
Homeہندوستانکجریوال کو 15اپریل تک عدالتی تحویل میں بھیجا گیا

کجریوال کو 15اپریل تک عدالتی تحویل میں بھیجا گیا

نئی دہلی:دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی ای ڈی کی حراست ختم ہونے کے بعد راؤس ایونیو کورٹ نے انہیں 15 دن کی عدالتی حراست میں دے دیا ہے۔ انہیں 21 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا اور تب سے وہ وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے جیل سے اپنی حکومت چلا رہے ہیں۔ پیشی کے دوران، سی ایم کیجریوال نے کہا کہ وزیراعظم جو کچھ بھی کر رہے ہیں، وہ صحیح نہیں کر رہے ہیں۔
سماعت کے آغاز میں ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ اروند کیجریوال تحقیقات میں تعاون نہیں کررہے ہیں اور گول گول جوابات دے رہے ہیں۔ ای ڈی نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنا موبائل بھی فراہم نہیں کر رہے ہیں۔ اروند کیجریوال نے ای ڈی کی پوچھ گچھ کے دوران بتایا ہے کہ وجے نائر انہیں نہیں بلکہ وزیر سوربھ بھردواج اور آتشی کو رپورٹ کرتا تھا۔
۔28 مارچ کو عدالت نے ان کی حراست میں مزید چار دن کی توسیع کرکے 1 اپریل تک توسیع کردی۔ جمہوریت بچاؤ تھیم کے تحت انڈیا الائنس نے اتوار کو اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف دہلی کے رام لیلا میدان میں ایک بڑی ریلی نکالی اور ان کی جلد رہائی کا مطالبہ کیا۔
اب تک کیا ہوا ہے؟
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بھی اپنی گرفتاری کے خلاف دہلی ہائی کورٹ کا رخ کیا ہے۔ دلیل دیتے ہوئے کہا کہ تفتیشی ایجنسی نے ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی ہے۔ عدالت نے ای ڈی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 2 اپریل تک جواب طلب کیا تھا۔ سماعت 3 اپریل کو دوبارہ ہوگی۔
عام آدمی پارٹی نے گرفتاری کو سیاسی سازش قرار دیا ہے۔ اپوزیشن کیمپ 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے عین قبل ان کی گرفتاری کے خلاف مسلسل احتجاج کر رہا ہے۔ اروند کیجریوال کی گرفتاری کے بعد وزیر اعلیٰ کی اہلیہ سنیتا کیجریوال مسلسل سرگرم ہیں اور وہ ان کے بھیجے گئے پیغامات پڑھ رہی ہیں۔
گزشتہ ہفتے اروند کیجریوال سے ملاقات کے بعد سنیتا کیجریوال نے دعویٰ کیا تھا کہ اروند کیجریوال کی طبیعت ناساز ہے۔ اس پورے معاملے پر امریکہ اور جرمنی کے بیانات کے بعد حکومت ہند کی وزارت خارجہ نے اعتراض اٹھایا تھا اور کہا تھا کہ یہ ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments