ریاض:مسجد نبوی کے صحنوں کو سایہ دینے کا منصوبہ سعودی عرب کی طرف سے مسجد نبوی میں آنے والے ضیوف الرحمن کی دیکھ بھال کے لیے بنایا گیا۔ یہ پروجیکٹ مسجد کا اہم اور قابل احترام منصوبہ شمار کیا جاتا ہے۔
اس پروجیکٹ میں “250” موبائل چھتریاں شامل کی گئی ہیں۔ ان چھتریوں کو خاص طور پر مسجد نبوی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ مسجد کے چاروں طرف اس کے صحنوں میں ان چھتریوں کو نصب کیا گیا ہے۔ ان چھتریوں کا مقصد اپنے زائرین کو سکون اور یقین دہانی فراہم کرنا ہے۔ نمازیوں کو گرمی، سورج کی دھوپ اور بارش کے دوران پھسلنے اور گرنے سے بچانا ہے۔
ان چھتریوں کو بہت ساری ضروریات اور معیار کے مطابق بنایا گیا ہے۔ یہ چھتریاں خاص تعمیراتی خصوصیات سے لیس ہیں۔ یہ ہوا، آگ اور بارش کے خلاف اعلی مزاحمت فراہم کرنے والے میٹریل سے بنائی گئی ہیں۔ چھتریوں کی تیاری میں استعمال ہونے والے کپڑے اور مواد کے معیار کے ساتھ ان کا ریت کا رنگ بھی انہیں مستحکم بنانے میں مدد دیتا ہے۔ یہ رنگ روشنی کو ہر چھتری پر پینٹ کیے گئے ڈیزائنوں اور سجاوٹ کو خراب کرنے سے روکتا ہے۔
ہر چھتری دو اوور لیپنگ حصوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ کھلنے پر ایک حصہ دوسرے کے اوپر آجاتا ہے۔ اور بند ہونے پر دونوں حصے برابر ہوجاتے ہیں۔ چھتری کے طول و عرض تقریباً 25.5 میٹر بائی 25.5 میٹر ہیں۔ اس کی اونچائی تقریباً 22 میٹر ہے۔ اس کا وزن تقریباً 40 ٹن ہے۔ چھتری کو طلوع آفتاب کے وقت کھولنے اور غروب آفتاب سے پہلے بند کرنے کے لیے خودکار نظام کام کرتا ہے۔
چھتری کے حصوں میں موزیک سجاوٹ کے ساتھ کاربن فائبر گلاس سے ڈھکے ہوئے بازو شامل ہیں۔ چھتریوں کو انتہائی موثر مواد سے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ گولڈ سے ڈھانپا ہوا تانبا بھی استعمال کیا گیا ہے۔ چھتری کی باڈی ایک سلنڈر پر مشتمل ہوتی ہے جس میں آپریٹنگ یونٹ، آٹھ اوپری سپورٹ، آٹھ لوئر سپورٹ، آٹھ اندرونی، درمیانی اور ترچھے بازو اور سپورٹ آرمز ہوتے ہیں۔
چھتریوں کے ساتھ 436 سپرے پنکھے بھی نصب ہیں۔ یہ پنکھے ماحول کو ٹھنڈا کرنے اور درجہ حرارت کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ یہ مسجد نبوی کی چھتوں پر ایک ہزار سے زیادہ روشنی کے یونٹس کی موجودگی کے علاوہ ہے۔ مسجد نبوی میں ایک چھتری کے سائے میں 900 سے زیادہ افراد نماز ادا کرسکتے ہیں۔ تمام چھتریوں سے 228 ہزار نمازی فائدہ اٹھاتے ہیں۔