Tuesday, December 24, 2024
Homeہندوستاناتراکھنڈ: یکساں سول کوڈ کو ملی صدر کی منظوری

اتراکھنڈ: یکساں سول کوڈ کو ملی صدر کی منظوری

دہرادون:اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کو صدر دروپدی مرمو کی منظوری مل گئی ہے۔ صدر سے منظوری کے بعد یہ بل اب قانون بن گیا ہے۔ اتراکھنڈ ایسا کرنے والی ملک کی پہلی ریاست بن گئی ہے۔ حکومت جلد اس کا نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔ یہ قانون اسی دن سے نافذ العمل ہوگا۔ حکومت نے اس قانون کے قواعد و ضوابط طے کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔
یو سی سی پر عمل درآمد کے لیے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ یہ کمیٹی اس قانون کے نفاذ کے لیے قواعد طے کرے گی۔ اس کمیٹی میں سابق آئی اے ایس شتروگھن سنگھ، سماجی کارکن منو گوڑ، دون یونیورسٹی کی وائس چانسلر سریکھا ڈنگوال، ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس امیت سنہا اور اتراکھنڈ کے لوکل کمشنر اجے مشرا شامل ہیں۔ یہ کمیٹی اپنے قواعد و ضوابط طے کرنے کی ذمہ دار ہوگی۔
اتراکھنڈ کے وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے 6 فروری کو اسمبلی میں یکساں سول کوڈ، اتراکھنڈ-2024 بل پیش کیا تھا۔ اسمبلی سے منظوری کے بعد اسے منظوری کے لیے صدر مملکت کے پاس بھیجا گیا۔ یکساں سول کوڈ کنکرنٹ لسٹ کا موضوع ہے۔ اس کو نافذ کرنے کے لیے مرکزی اور ریاستی دونوں قوانین متاثر ہوتے ہیں۔ اس معاملے میں مرکز کے قوانین کو کارگر سمجھا جاتا ہے۔ اسی لیے اس بل کو منظوری کے لیے صدر کے پاس بھیجا گیا تھا۔
یو سی سی میں، کمیٹی نے لڑکوں کی شادی کی عمر 21 سال اور لڑکیوں کے لیے 18 سال مقرر کی ہے۔ نیز طلاق کے لیے مرد اور عورت کو مساوی حقوق دیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی اگر عورت دوبارہ شادی کرنا چاہتی ہے تو اس پر کسی قسم کی کوئی شرط نہیں ہوگی۔ یو سی سی کے قانون میں حلالہ کے حوالے سے سخت سزا کا بھی بندوبست ہے۔ حلالہ کیس میں تین سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہو سکتا ہے۔ نیز اگر شوہر یا بیوی میں سے کوئی ایک زندہ ہو تو وہ دوبارہ شادی نہیں کر سکیں گے۔ یو سی سی میں ان لوگوں کے لیے بھی ایک پروویژن ہے جو لیو ان ریلیشن شپ میں ہیں۔ قانون کے مطابق لیو ان ریلیشن شپ میں رہنے کے لیے رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا جائے گا۔ ایک پورٹل بنایا جائے گا جس پر رجسٹریشن کی جائے گی۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments