یمن:امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) نے منگل کو علی الصباح کہا کہ یمن کے حوثیوں نے اپنے زیرِ قبضہ علاقوں سے بحیرۂ احمر میں تجارتی جہاز پنوکیو کی طرف دو اینٹی شپ بیلسٹک میزائل فائر کیے اور مزید کہا کہ اس حملے میں کوئی زخمی یا نقصان نہیں ہوا۔
قبل ازیں منگل کو یمن کے ایران سے منسلک حوثی باغیوں کے ایک فوجی ترجمان نے ٹیلی ویژن تقریر میں حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
ایکواسس کے زیر انتظام عوامی ڈیٹا بیس اور اقوام متحدہ کی بین الاقوامی میری ٹائم آرگنائزیشن (آئی ایم او) کے مطابق یہ لائبیریا کے پرچم والا کنٹینر جہاز ہے جو سنگاپور میں رجسٹرڈ او ایم-ایم اے آر 5 انکارپوریشن کمپنی کی ملکیت ہے۔
حوثی فوج کے ترجمان یحییٰ سریع نے کہا کہ یہ گروپ غزہ میں جنگ کے دوران فلسطینیوں کے ساتھ اظہارِیکجہتی کے لیے اسلامی مقدس مہینے رمضان میں اپنی فوجی کارروائیوں میں اضافہ کرے گا۔
حوثیوں کے بحیرۂ احمر کے حملوں نے عالمی جہاز رانی میں خلل پیدا کیا ہے جس نے فرمز کو جنوبی افریقہ کے گرد طویل اور زیادہ مہنگے سفر کے لیے دوسرا راستہ اختیار کرنے پر مجبور کیا ہے اور یہ خدشہ پیدا ہوا ہے کہ اسرائیل اور حماس کی جنگ وسیع شرقِ اوسط کو غیر مستحکم کرنے کے لیے پھیل سکتی ہے۔
یمن کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کے ترجمان نے رائٹرز کو بتایا کہ پیر کے روز امریکی-برطانوی اتحاد سے منسوب فضائی حملوں نے تجارتی جہاز رانی کا دفاع کرتے ہوئے مغربی یمن کے بندرگاہی شہروں اور چھوٹے قصبوں کو نشانہ بنایا جس میں کم از کم 11 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہو گئے۔
امریکہ اور برطانیہ نے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں اور ملیشیا کو دوبارہ ایک دہشت گرد گروپ کے طور پر نامزد کیا ہے۔