دبئی:امریکی صدر بائیڈن نے فلسطینی اتھارٹی کی غزہ میں حکومت کو قبول نہ کرنے سے متعلق اپنے موقف کا اعادہ کیا ہے۔ حماس کے خاتمے کے بعد اسرائیل سب سے آخر میں فلسطینی اتھارٹی غزہ کی پٹی پر حکومت چاہے گا۔
صدر بائیڈن نے خاص طور پر کہا کہ رفح پر حملے سے متعلق نقطہ نظر اسرائیل کو فائدے سے زیادہ نقصان پہنچا رہا ہے۔ جواب میں اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ بائیڈن غلط ہیں اور میری پالیسیوں کو اسرائیلیوں کی اکثریت کی حمایت حاصل ہے۔
نیتن یاھو نے پولیٹیکو کے ساتھ ایک انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ غزہ پر فلسطینی اتھارٹی کی حکومت قبول نہیں کریں گے۔ حماس کے خاتمے کے بعد اسرائیل سب سے آخر میں فلسطینی اتھارٹی غزہ کی پٹی پر حکومت چاہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ بالکل نہیں جانتے کہ امریکی صدر کا کیا مطلب ہے۔
میں اسرائیلیوں کی اکثریت کی خواہش کے خلاف خصوصی پالیسیوں پر عمل پیرا نہیں ہوں اور اسرائیل کے مفادات کو نقصان پہنچانے کے لیے کام نہیں کرتا۔
نیتن یاھو نے دعویٰ کیا کہ ان کی پالیسی کو اسرائیلیوں کی بھاری اکثریت کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا وہ حماس کو تباہ کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدام کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ حماس کے وجود کے خاتمے کے ساتھ ہی اسرائیل کو آخری کام کے طور پر فلسطینی اتھارٹی کو غزہ کی پٹی کا اقتدار دینا ہے۔