Monday, December 23, 2024
Homeتعلیماردو محبت کی زبان ہے: افسانہ نگار ملکیت سنگھ مچھانا

اردو محبت کی زبان ہے: افسانہ نگار ملکیت سنگھ مچھانا

حیدرآباد(پریس نوٹ) اردو محبت کی زبان ہے۔ یہ مجھے اپنی مادری زبان پنجابی کی طرح عزیز ہے۔ پنجاب میں اردو زبان کی جڑیں بہت گہری ہیں اور وہاں کی مٹی سے اردو کی عظیم شخصیات نے جنم لیا ہے۔ آج بھی لوگ اس سے بے حد محبت کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مشہور افسانہ نگار جناب ملکیت سنگھ مچھانا نے یونیورسٹی لٹریری کلب کی جانب سے ثقافتی سرگرمی مرکز، مولانا آزاد نیشنل یونیورسٹی میں اپنے اعزاز میں منعقدہ افسانوی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے تقسیم ہند کے موضوع پر اپنا افسانہ ”جیتو“ پیش کیا جسے حاضرین نے بہت پسند کیا۔
صدر اجلاس ڈین بہبودی طلبہ پروفیسر سید علیم اشرف جائسی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب بابا فرید، گرونانک، بلھے شاہ جیسے بزرگوں کی سرزمین ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ ملکیت سنگھ جی جیسے افسانہ نگار آج ہمارے درمیان موجود ہیں جن کا تعلق پنجاب کی مردم خیز دھرتی سے ہے۔
نشست میں شعبہ ¿ تعلیم و تربیت سے وابستہ سینئر استاد اور یونیورسٹی کے پروفیسر صدیقی محمد محمود نے اپنا افسانہ ”اسیرانِ خواب“ پیش کیا جس کا موضوع حسن اخلاق اور انسانی اقدار کی اہمیت تھا۔
مہمان افسانہ نگار کا خیرمقدم کرتے ہوئے یونیورسٹی لٹریری کلب کے صدر ڈاکٹر فیروز عالم نے کہا کہ اردو شعروادب کے فروغ میں پنجاب کا نمایاں کردار رہا ہے۔ خصوصاً فکشن میں منٹو، بیدی، احمد ندیم قاسمی اور بلونت سنگھ کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ ملکیت سنگھ جی اسی افسانوی روایت کی ایک اہم کڑی ہیں۔ اس موقعے پر طلبہ نے پیش کردہ افسانوں پر اظہار خیال کیا۔ یونیورسٹی لٹریری کلب کے سکریٹری طلحہ منان نے مہمان کا تعارف پیش کیا اور نشست کی نظامت کی۔ یونیورسٹی کے کلچرل کوآرڈنیٹر جناب معراج احمد کی نگرانی میں ڈراما کلب کے سکریٹری محمد مصباح، فلم کلب کے سکریٹری ثاقب بختاور علی انصاری، جینڈر کلب کے سکریٹری محمد فہیم نے انتظامات میں حصہ لیا۔ نشست میں ڈاکٹر احتشام احمد اور ڈاکٹر جابر حمزہ کے علاوہ مختلف شعبوں کے طلباءو طالبات موجود تھے۔ یونیورسٹی لٹریری کلب کی جوائنٹ سکریٹری عالیہ ندا کے اظہار تشکر پر پروگرام کا اختتام ہوا۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments