غزہ:اسرئیلی فوج نے رات گئے نصیرت کیمپ سمیت غزہ کے مختلف علاقوں پر بارود برسا کر خواتین اور بچوں سمیت 13 فلسطینیوں کو شہید کردیا، دوسری جانب غزہ میں 5 ماہ سے جاری جنگ کے خلاف دنیا کے کئی ممالک میں احتجاج کیا گیا۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق دوسری جانب گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک نومولود اور ایک خاتون غذائی قلت کے باعث انتقال کر گئے، جس کے بعد غذائی قلت سے مرنے والوں کی تعداد 25 ہو گئی ہے۔
رات گئے اسرائیلی فوج نے رفح میں رہائشی ٹاور تباہ کردیا، 24 گھنٹے میں مزید 82 فلسطینی مارے گئے۔
دوسری جانب حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے رمضان سے قبل اسرائیل کے اتحادیوں سے جنگ کو بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔
اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے سربراہ نے بتایا کہ حماس کے ساتھ یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق بات چیت جاری ہے، اس کےعلاوہ کینیڈا اور سویڈن نے اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی اونروا کی امداد دوبارہ بحال کردی۔
۔7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 30 ہزار 960 فلسطینی شہید اور 72 ہزار 524 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملوں میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1139 ہے۔
امریکی شہر نیویارک میں لوگوں کی بڑی تعداد اسرائیلی مظالم کے خلاف سڑکوں پر نکل آئی، مظاہرین نے اسرائیل سے حملے روکنے اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
لندن میں بھی شہریوں نے فلسطین کے حق میں احتجاج، خواتین نے فلسطینی پرچم اور بینرز اٹھا کر اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے۔
فرانس کے شہر پیرس میں بھی اقوام عالم سے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی روکنے کا مطالبہ کیاگیا۔
جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں فلسطینیوں کی حمایت میں ریلی نکالی گئی، انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتا میں امریکی سفارتخانے کے سامنے عوام نے بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا۔