نئی دہلی:ہلدی ایک اینٹی سیپٹک (جراثیم کُش) اور اینٹی سوزش جز ہے جسے عام طور پر نمکین کھانوں میں بطور ہرا مسالا استعمال کیا جاتا ہے۔
ہلدی کا استعمال دورِ قدیم سے چلا آرہا ہے، اس کے صحت پر متعدد حیران کُن فوائد ہی ہیں جو اسے ہر گھرانے کو استعمال کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔
غذائی ماہرین کا بتانا ہے کہ ہلدی سمیت ہلدی سے بنا پانی بھی انسانی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔
ایک چٹکی ہلدی کے ساتھ صرف گرم پانی، صدیوں سے آیورویدک ادویات کا ایک اہم حصہ رہا ہے اور اپنے ممکنہ صحت کے فوائد کی وجہ سے دن بہ دن مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔
صحت سے متعلق اس رپورٹ میں 10 ایسی وجوہات پر بات کی گئی ہے جو کہ آپ کو ہلدی پانی پینے پر مجبور کر دیں گی۔
ہلدی پانی قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے: ہلدی اپنے کرکومین مواد کے لیے مشہور ہے جو ایک طاقتور اینٹی سوزش اور اینٹی آکسیڈینٹ ہے، کرکومین فری ریڈیکلز سے لڑنے اور جسم کے قدرتی دفاعی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد کرتی ہے۔
ہاضمے میں مدد کرتا ہے: گرم پانی ہاضمے کو متحرک کرتا ہے اور اس میں شامل ہلدی پاؤڈر آنتوں کو مزید پرسکون کر سکتی ہیں اور اپھارہ جیسی شکایت کو کم کر سکتی ہیں۔
متوازن وزن کو فروغ دیتا ہے: کچھ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ کرکومین میٹابولزم کو بڑھاتا ہے اور وزن کو متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
چمکتی ہوئی جلد: ہلدی کی اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات عمر بڑھنے کی علامات کا مقابلہ کرنے اور جلد کی صحت مند رنگت کو فروغ دینے میں مدد کرتی ہیں۔
جوڑوں کی صحت: کرکیومین کی سوزش مخالف خصوصیات جوڑوں کے درد اور پٹھوں کی سختی کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔
دماغی طاقت میں اضافہ: مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ کرکومین علمی افعال اور یادداشت کو بہتر بناتا ہے۔
موڈ سپورٹ: سوزش اور جسم میں مضرِ صحت مادے براہِ راست انسانی موڈ پر اثر انداز ہو سکتے ہیں، ہلدی سے بنا پانی اضطراب اور افسردگی کی علامات سے لڑنے میں بھی مدد دیتا ہے۔
بہترین قدرتی ڈیٹاکس واٹر: گرم پانی زہریلے مادوں کو صاف کرنے میں مدد کرتا ہے اور اگر اس میں ہلدی شامل کر لی جائے تو اس کی خصوصیات اسے ایک قدرتی اور بااثر ڈیٹاکس واٹر بنا دیتی ہیں۔
فٹیگ (درد) سے نجات: ہلدی کی اینٹی سوزش خصوصیات سر درد، ماہواری کے درد اور دیگر دردوں سے نجات دلاتی ہیں۔
سادہ اور لذیذ: ہلدی کا پانی بنانا نہایت آسان ہے، یہ سستا علاج اور ذائقے میں بہترین محسوس ہوتا ہے، ہلدی پانی کا مزید ذائقہ بڑھانے کے لیے اس میں لیموں، ادرک کا رس یا شہد شامل کیا جا سکتا ہے۔
یاد رکھیں! اگرچہ ہلدی کا پانی ممکنہ فوائد پیش کرتا ہے لیکن یہ ایک جادوئی علاج نہیں ہے، کیوں کہ یہ ایک جڑی بوٹی ہے اسی لیے اس کا صحت پر اثر بھی دیر سے محسوس کیا جاتا ہے۔