حیدرآباد(پریس نوٹ) ہمارا ہدف اردو زبان میں علم کی ترسیل اور خواتین کو با اختیار بنانا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے کیا۔ وہ کل نظامت فاصلاتی تعلیم کے طلبہ معاون مراکز (ایل ایس سی) کوآرڈینیٹر س کے لیے منعقد کیے گئے نیشنل اورینٹیشن کم ورکشاپ برائے ایل ایس سی کوآرڈینیٹرس سے خطاب کررہے تھے۔ دو روزہ پروگرام میں ملک بھر سے زائد از 100 مراکز کے کوآرڈینیٹرس حصہ لے رہے ہیں۔ اس موقع پر وائس چانسلر نے مانو کے تین سب سے بہتر کارکردگی کے حامل ریجنل و سب ریجنل سنٹرس (ریجنل سنٹر ممبئی، ریجنل سنٹر دربھنگہ اور سب ریجنل سنٹر جموں ) میں ایک ایک لاکھ روپئے نقد اور ٹرافیز تقسیم کیے۔ اس کے علاوہ 12 ایل ایس سیز کو اردو یونیورسٹی کے آغاز سے جڑے ہونے کے باعث تہنیت دی گئی۔پروفیسر سید عین الحسن، ہمیں فاصلاتی طرز پر نئے کورسس کا بھی آغاز کرنا ہوگا۔ پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار نے طلبہ معاون خدمات کو مزید بہترین بنانے پر توجہ دلائی۔ پروفیسر محمد رضاءاللہ خان، ڈائرکٹر ، ڈی ڈی ای نے شرکاءاور مہمانوں کا خیر مقدم کیا اور دو روزہ اورینٹیشن کم ورکشاپ کے متعلق تفصیلات پیش کیں۔
پروفیسر رما کونڈاپلی، پروفیسر آف پریکٹس، مانو نے کہا کہ مستقبل میں یونیورسٹی کی اچھی رینکنگ کا انحصار بہت حد تک فاصلاتی طرز تعلیم پر ہوگا۔ پروفیسر وی وینکیا، مشیر ، ڈی ڈی ای نے کہا کہ فاصلاتی تعلیم سے مختلف مسائل جڑے ہوئے ہیں۔ ان کے حل کے لیے ہمیں ٹیکنالوجی کا تعاون حاصل کرنا ہوگا۔ڈاکٹر ثمینہ باسو نے پروگرام کی کارروائی چلائی جبکہ ڈاکٹر شیخ وسیم نے شکریہ ادا کیا۔
نیشنل اورینٹیشن کم ورکشاپ برائے ایل ایس سی کوآرڈینیٹرس پروگرام کے شرکاءکے لیے خاص طور پر شام میں یونیورسٹی کے اوپن ایئر تھیئٹر میں رنگا رنگ ثقافتی پروگرامس کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر محترمہ افشاں و سلمان مرزا کے علاوہ یونیورسٹی کے طلبہ نے گلوکاری کے مظاہرے پیش کیے۔ اس کے علاوہ یونیورسٹی ڈرامہ کلب کے طلبہ نے ون ایکٹ پلے، اسکٹ اور مائم شو اسٹیج پر پیج کیا۔ یونیورسٹی میوزک کلب کے طلبہ نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر؛ پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار؛ پروفیسر علیم اشرف جائسی، ڈی ایس ڈبلیو؛ پروفیسر محمد فریاد، ڈین و صدر شعبہ ترسیل عامہ و صحافت؛ معراج احمد، کلچرل کوآرڈینیٹر اور اساتذہ بھی موجود تھے۔