
منڈی:ہماچل پردیش کے پہاڑوں پر ایک بار پھر بارش نے تباہی مچا دی ہے۔ موسلا دھار بارش نے ضلع منڈی میں صورتحال مزید خراب کر دی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں سے جاری موسلادھار بارش سے دریاؤں اور ندی نالوں میں پانی کی سطح میں اچانک اضافہ ہوگیا ہے۔ نہاری تحصیل کے براگٹا گاؤں میں رات گئے شدید بارش کے بعد مٹی کا تودہ گرنے سے تین افراد ہلاک ہو گئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں دو خواتین اور آٹھ ماہ کا معصوم بچہ بھی شامل ہے۔سب ڈویژنل افسر سندر نگر امر نیگی نے بتایا کہ مسلسل بارش کی وجہ سے علاقے میں کئی مقامات پر مٹی کے تودے گرنے اور سڑکیں بند ہونے کی اطلاعات ہیں۔ انتظامیہ فوری طور پر متاثرہ خاندانوں کے لیے امدادی سامان اور عارضی رہائش کا بندوبست کر رہی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ الرٹ کو سنجیدگی سے لیں اور فی الحال حساس علاقوں سے دور رہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ حادثے کے وقت اہل خانہ گہری نیند میں تھے۔
دھرم پور میں کچھ ہی دیر میں پانی کا سیلاب بازار اور بس اسٹینڈ میں داخل ہوگیا۔ دھرم پور بس اسٹینڈ مکمل طور پر ڈوب گیا۔ وہاں کھڑی کئی بسیں پانی میں بہہ گئیں۔ بازار میں موجود درجنوں دکانیں اور سٹال بھی سیلاب کی لپیٹ میں آ گئے۔ لوگوں کے گھر گھٹنوں تک پانی سے بھر گئے اور سارا سامان برباد ہو گیا۔
منڈی میں کئی مقامات پر سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے۔ شدید بارش اور سیلاب کی وجہ سے علاقے میں افراتفری ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیم کو موقع پر بھیج دیا گیا ہے تاہم خراب موسم کی وجہ سے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اب تک نصف درجن افراد لاپتہ ہیں۔ پولیس اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں مسلسل ان کی تلاش میں مصروف ہیں۔
دھرم پور کے علاوہ منڈی کے دیگر حصوں میں بھی بارش نے تباہی مچا دی ہے۔ کئی دیہی علاقوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ چھوٹے پل بہہ گئے ہیں اور سڑکیں ملبے سے بھری ہوئی ہیں۔ منڈی-کلو ہائی وے پر کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے جس کی وجہ سے ٹریفک مکمل طور پر ٹھپ ہو کر رہ گئی ہے۔ مسافروں کو گھنٹوں سڑک پر پھنسے رہنا پڑا۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ اس بار بارش نے کئی سالوں کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ اچانک آنے والے سیلاب نے لوگوں کی روزمرہ زندگی کو درہم برہم کر دیا ہے۔ جن خاندانوں کی دکانیں اور گھر پانی میں ڈوب گئے وہ اب کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور ہیں۔ سوشل میڈیا پر آنے والی تصاویر اور ویڈیوز صورتحال کی سنگینی بتا رہی ہیں۔ دھرم پور بازار مکمل طور پر تباہ نظر آتا ہے۔ ٹوٹی پھوٹی دکانوں کا ملبہ، بہہ کر گاڑیاں اور چاروں طرف کیچڑ دکھائی دے رہا ہے۔ لوگ رو رہے ہیں اور اپنے نقصان کا اظہار کر رہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں اور مسلسل بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے پہاڑوں میں ایسی آفات کی تعدد میں اضافہ ہوا ہے۔ مسلسل موسلا دھار بارش پہاڑوں کے لیے خطرے کا اشارہ ثابت ہو رہی ہے۔ فی الحال انتظامیہ نے لوگوں سے محفوظ مقامات پر پہنچنے کی اپیل کی ہے اور الرٹ جاری کر دیا ہے۔ لیکن تباہی کے یہ خوفناک مناظر صاف ظاہر کرتے ہیں کہ پہاڑوں پر بارش کا حملہ ابھی تھما نہیں ہے۔