
غزہ:فلسطینی تنظیم حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں ایک جامع معاہدے کے لیے تیار ہے۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی قیدیوں کو فوری طور پر رہا کرے۔
ٹرمپ نے بدھ کے روز “ٹروتھ سوشیل” پر لکھا کہ “حماس کو کہہ دو کہ وہ فوراً تمام 20 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرے (نہ کہ 2 یا 5 یا 7)، سب کچھ تیزی سے بدل جائے گا، اور جنگ ختم ہو جائے گی”۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ تمام اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے پر تیار ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زامیر نے بدھ کو اعلان کیا کہ “عربات جدعون” آپریشن کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہو گیا ہے۔ ان کے مطابق مقصد جنگ کے اہداف حاصل کرنے کے لیے لڑائی کو مزید تیز کرنا اور زمینی کارروائی کو گہرا کرنا ہے۔ زامیر نے کہا کہ “ہمارے قیدیوں کی واپسی اخلاقی اور قومی فریضہ ہے۔ ہم حماس کے مراکز کو اس وقت تک نشانہ بناتے رہیں گے جب تک اسے شکست نہ دے دیں”۔
اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے 21 اگست کو “عربات جدعون 2” منصوبے کی منظوری دی تھی، جس کا مقصد شہر غزہ پر مکمل قبضہ کرنا ہے۔ اس سے قبل اسرائیلی فوج نے وسیع عسکری کارروائی کی تھی جو غزہ شہر کے الزیتون محلے سے شروع ہو کر جنوب میں واقع الصبرہ محلے تک جاری رکھی گئی تھی
اس اعلان کے ساتھ ہی اسرائیل کے اندر کشیدگی بڑھ گئی ہے کیونکہ فوج نے شہر غزہ کے گرد دائرہ تنگ کرنا شروع کر دیا ہے