
غزہ:غزہ کی پٹی میں جنگ کے تقریباً دو سال بعد اسرائیل نے جنگ کے خاتمے کے لیے اپنی شرائط پر قائم رہنے کا اعادہ کیا ہے۔ اسرائیل کی شرائط میں حماس کو غیر مسلح کرنا، تمام قیدیوں کی واپسی، غزہ کی پٹی پر اسرائیلی کنٹرول اور حماس یا فلسطینی اتھارٹی کے بغیر ایک نئی حکومت کا قیام شامل ہے۔ یہ بات اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہی گئی۔ بیان میں کہا گیا ہم اس معاہدے کو منظور کر لیں گے بشرطیکہ تمام قیدیوں کو ایک ساتھ اور جنگ ختم کرنے کی ہماری شرائط کے مطابق رہا کیا جائے۔
بیان میں شرائط کی تفصیل کچھ یوں بیان کی گئی کہ حماس کو غیر مسلح کرنا، پٹی کو غیر فوجی بنانا، ارد گرد کے علاقوں پر اسرائیل کا کنٹرول قائم کرنا اور ایک ایسی حکومت لانا جو نہ حماس اور نہ ہی فلسطینی اتھارٹی کی ہو اور جو اسرائیل کے ساتھ امن سے رہے۔ نیتن یاہو نے چند دن پہلے اس بات پر زور دیا تھا کہ ان کا ملک ایسے کسی معاہدے پر راضی نہیں ہوگا جس کے تحت غزہ کی پٹی میں صرف کچھ قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ اسرائیلی ٹی وی چینل ’’ 24 آئی نیوز ‘‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے مزید کہا کہ میں جزوی معاہدوں پر واپس نہیں جاؤں گا، مجھے وہ سب چاہیے۔
جمعہ کو نیتن یاہو کے دفتر نے اعلان کیا تھا کہ سکیورٹی کے معاملات پر فیصلہ کرنے والی کابینہ نے غزہ کی پٹی پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس منظوری کی وسیع پیمانے پر عرب اور بین الاقوامی مذمت کی گئی ہے۔