
اقوام متحدہ:فلسطین کے اقوام متحدہ میں مندوب ریاض منصور نے کہا ہے کہ نیویارک میں سعودی عرب اور فرانس کی مشترکہ صدارت میں منعقدہ “دو ریاستی حل” کانفرنس نے امن کے لیے ایک مضبوط بنیاد رکھی ہے، جس سے پیچھے ہٹنا ممکن نہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ اس کانفرنس نے جنگ کے متبادل کا واضح پیغام دیا ہے۔
اسی دن سعودی وزرات عظمیٰ نے اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک سے اپیل کی کہ وہ فلسطینی مسئلے کے پرامن حل کے لیے اس کانفرنس کی حتمی دستاویز کی حمایت کریں۔ یہ دستاویز “دو ریاستی حل” کے نفاذ کے لیے ایک مکمل اور قابل عمل فریم ورک فراہم کرتی ہے، جو بین الاقوامی سکیورٹی اور امن کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ خطے اور اس کے لوگوں کے مستقبل کی تعمیر میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں نیوم میں ہونے والے اجلاس میں سعودی کابینہ نے ان ممالک کے اعلان کو “تاریخی” قرار دیا جنہوں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ یہ اعلان عالمی قانونی حقانیت اور امن کے لیے مضبوط حمایت کی علامت ہے۔
نیویارک میں منعقدہ “دو ریاستی حل” کانفرنس میں شامل ممالک نے فلسطینی مسئلے کے حل کے لیے واضح اور ٹائم فریم کے ساتھ ٹھوس اقدامات کرنے پر اتفاق کیا ہے اور اس سے پیچھے مڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
کانفرنس میں عالمی سطح پر اتفاق پایا گیا کہ دو ریاستی حل ہی خطے میں پائیدار امن کی واحد قابل عمل راہ ہے اور فلسطینی ریاست کا قیام اس امن کی کنجی ہے۔ اسی کے ساتھ کانفرنس نے یورپی اور ایشیائی کئی ممالک سے بھی فلسطین کو تسلیم کرنے کی حوصلہ افزائی کی۔
اس موقع پر فرانس نے ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اپنے وعدے کی تائید کی، جبکہ برطانیہ، پرتگال، مالٹا اور کینیڈا نے بھی فلسطین کو تسلیم کرنے کے ارادے کا اعلان کیا۔